|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2020

پنجگور: پنجگور میں سانحہ ڈھنک کے خلاف اور، معصوم بچی برمش سے اظہار یکجہتی کے لیے سول سوسائٹی کی جانب سے ایک تاریخی ریلی نکالی گئی، جس میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سمیت مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے بھی شرکت کی ریلی میں خواتین بھی شریک رہی،
ریلی کے شرکاء نے سانحہ ڈھنک کی شدید الفاظ میں مزمت کی برمبش کو انصاف دو کے نعرے لگائے اور حکومت سے مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ریلی ماڈل ہائی اسکول چوک سے شروع ہوکر

حبیب بنک چوک پر آکرجلسے کی شکل اختیار کرگئی اس دوران بی این پی مینگل کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری میر نذیراحمد سول سوسائٹی کے نمائندہ رحمدل بلوچ مسلم لیگ ن کے صدر شاہ حسین جماعت اسلامی کے نائب امیر مولانا نورمحمد جمعیت علمائے اسلام کے حاجی ایوب دھواری، پروم سول سوسائٹی کے رہنما عبیداللہ شمبے زئی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی صالح بلوچ سدرہ ضمیر بانک زینب مسلم لیگ کور کمیٹی کے اشرف ساگربی این پی مینگل کے ضلعی صدر کفایت اللہ بی این پی عوامی کے ضلعی جنرل سیکر ٹری ظفر بختیار نے سول سوسائٹی کی جانب سے سانحہ ڈھنک کیخلاف منعقدہ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

سانحہ ڈھنک بلوچی اسلامی انسانی روایات کے برعکس ایک غیر انسانی عمل تھا ذمہ داروں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے انہوں نے کہا کہ سرکار اور اس کے مسلح دستوں میں کوئی فرق واضح نہیں ہے ملک کو کرایہ داروں کے ذریعے چلانے سے گریز کیا جائے کئیں ایسا نہ ہوکہ مسلح افراد کے خلاف عوام ہھتیار اٹھانے پر مجبور ہوجائیں انہوں نے کہاکہ ہم مجبور ہوکر سڑکوں پر نکل چکے ہیں

یہ کونسی انسانیت اور بلوچیت ہے کہ گھروں میں کھود کر عورتوں اور بچوں کو شہید اور زخمی کیا جائے ماسی نازملک کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ حالات دن بدن ابتر ہوتے جارہے ہیں اور ہم کب تک مسلح چور اور ڈاکووں کے رحم وکرم پر ہونگے لوگوں کو لوٹنا کوئی کمال کی بات نہیں ہے مرد محنت کرکے کماتا اور کھاتا ہے انہوں نے کہا کہ معصوم بچی برمبش کا واقعہ پہلا واقعہ نہیں ہے دس سالوں سے ہم سے ہمار ی آواز چھین لی گئی ہے برمبش ہر بلوچ کے گھر کا مسئلہ بن چکا ہے

چور اور ڈاکووں کو طاقت فراہم کی گئی ہے ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی تحفظ کرے جب ریاست ذمہ داری پوری نہیں کرے گی تو عوام باہر نکلنے پر مجبور ہوگی چور اور ڈاکووں کا سوشل بائیکاٹ ہونا چائیے ووٹ سے زیادہ عوام کے مفاد کو ترجیح ملنی چاہیے ریاست نے جو پالیسی اپنائی ہے یہ کسی بھی ملک میں کامیاب نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ڈھنک میں بلوچی روایات کو پاؤں تلے روند کر نازملک کو شہید کیا گیا اور ننی گڑیا برمبش کو شدید زخمی کردیا گیا فساد پھیلانے والوں کو ملک بدر کیا جانا چاہیے سرکار ایسے عناصر کی سرکوبی کریں

انہوں نے کہا کہ چند روزقبل کیچ میں ایک نیا تاریخ دھریا گیا جس میں ہماری ایک بہن کو شہید اور ایک بچی کو زخمی کیاگیا انہوں نے کہا کہ دانستہ طور پر بلوچ نسل کشی کا پروگرام بنایا گیا ہے لوگوں کا لاپتہ کرکے لاشیں پھینکی گئیں اور اب ہماری ماں بہنوں کو شہید کیا جارہا ہے عوام کو دانستہ طور پرخوفزدہ کیا جارہا ہے کاروبار اور نیٹ پر بھی پابندی ہے خوفزدہ ہوکر عوام کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے سرتاج وحید کو بھی انصاف ملنا چا ہیے مسلح افراد کے بارے پولیس کو مکمل معلومات ہیں

انہوں نے کہا کہ خاموشی زہر قاتل ہے زندگی اور موت اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے اب کسی بھی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹیں گے انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی کا کردار قابل تعریف ہے تربت ڈھنک واقعہ نیا نہیں ہے بلوچستان میں ظلم وزیادتی دس سالوں سے جاری ہے اور ہمارے بچوں کو ماوں سے جدا کیا گیا ان کا قصور یہی تھا کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرچکے تھے پنجگور میں ڈھنک جیسے واقعات تو روز ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ چور اور ڈاکووں کی پشت پناہی اب ترک کیا جانا چائیے بلوچ قوم نے اپنی پہچان اور لج کی خاطر ہزاروں جانیں قربان کردی ہیں

ملک کے آئین میں رہ کر آواز اٹھارہے ہیں مجرموں کو پناہ نہ دیا جائے کرایہ کے قاتلوں کو چھوڑ کر عوام سے بات کی جائے ان سے بیٹھ کر امن کی راہیں تلاش کی جائیں چوروں کا سوشل بائیکاٹ ہونا چائیے نوجوان قوم کے مستقبل ہیں وہ بہتری کے لیے آگے آئیں انہوں نے کہا کہ بلوچی رسم رواج کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے سیاست زاتیات سے ہٹ کر ہونی چاہیے امن وامان ہر علاقے کے لیے ضروری ہے نازملک ہماری بہن ہے شہادت سے کافی دکھ پہنچی ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ ڈھنک کے ساتھ بالگتر اور گچک میں بھی ظلم ہوا ہے ریاست عوام کا محافظ ہے چور اور ڈاکوؤں کی طرفداری اس کا کام نہیں ہے یہ ملک کے دشمنوں میں اضافہ کررہے ہیں جس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ مسلح افراد اگر ملک کے لیے ناگزیر ہیں تو ان کو تنخواہیں دے کر ان سے کام لیا جائے انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں کہ جو ریاست کا نام استعمال کرکے ریاست کے پرامن عوام کو تکلیف پہنچارہے ہیں ان کا تعین کیا جانا چاہیے 

این پی کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹر ی میر نذیراحمد نے کہا کہ سانحہ ڈھنک کے دوران چادراور چاردیواری کو پامال کرکے ہماری بہن ناز بی بی کو شہید کیا اور ایک بچی کو موت کے سارے چھوڑدیا گیا پنجگور میں بھی بدامنی عروج پر ہے بلوچی دستار کے لیے ہم سب ایک ہیں انتظامیہ بے بس ہے برسراقتدار جماعت حالات کی بہتری کے لیے پہل کرے اور انتظامی سطح پر چینج لائے مکران میں پالے ہوئے مسلح افراد بدامنی کے ذمہ دار ہیں

یہ مسلح افراد کسی کے دوست نہیں ہوتے یہ کل ریاست کو بھی دھوکہ دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج کی اس ریلی سے ثابت ہوگیا ہے کہ عوام ظلم کے خلاف ہیں عوام سرکار کو ٹیکس دے رہی ہے ان کا تحفظ ریاست ذمہ داری ہے پنجگور کے امن کی خاطر سب کو ایک ہونا چاہیے امن ہوگا تو ہم سیاست اور بزنس ملازمت کرسکیں گے۔