|

وقتِ اشاعت :   June 8 – 2020

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ کے توسط سے ہائیرایجوکیشن کمیشن کی آن لائن کلاسز سے متعلق پالیسی بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ نے آن لائن کلاسز سے متعلق ایچ ای سی کی پالیسی عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ کے توسط سے بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کرلیاہے۔

اس حوالے سے قانونی ٹیم سے مشاورت کرلی گئی ہے منیر جالب بلوچ نے کہا کہ ہم نہ آن لائن کلاسز کے خلاف ہیں اور نہ ہی ٹیکنالوجی کے بلکہ یہ تو خوش آئند بات ہے کہ اگر طلبہ و طالبات کی تعلیم وبا اور لاک ڈان کے باعث ضائع نہیں ہوگا اور وہ گھر بیٹھے تعلیم حاصل کر سکے گے. لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کے بلوچستان باقی دنیا سے کئی سال پیچھے ہے جہاں نہ تو انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے۔

اور نہ ہی طلبہ و طالبات کے پاس جدید سمارٹ فون و لیپ ٹاپ ایسے میں آن لائن کلاسز کا اعلان کرنا بلوچستان کے طلبہ و طالبات کے ساتھ نا انصافی ہے بی ایس او حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ آن لائن کلاسز کے اجرا سے پہلے حکومت طلبہ و طالبات کو تمام سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان کے طلباء وطالبات کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے اور نہ ہی وہ اتنی سکت رکھتے ہیں کہ انٹرنیٹ کے مہنگے مہنگے پیکجز کرواسکیں یا ہزاروں روپے کے لیپ ٹاپ خرید سکیں انہوں نے کہا کہ طلباء و طالبات کی پرموشن مسئلہ کا حل نہیں حکام اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تاکہ طلباء و طالبات کاقیمتی وقت ضائع نہ ہو۔