کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر ) کوئٹہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا۔ بلوچستان میں رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد چار ہوگئی۔ محکمہ صحت بلوچستان کے ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد کے دو سالہ محمد ابراہیم میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ محکمہ صحت نے نمونے حاصل کرکے ٹیسٹ کے لئے اسلام آباد بجھوائے تھے جہاں سے نتائج مثبت نکلے ہیں۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق محمدا براہیم کے والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکاری تھے اور وہ ان کا یہ مؤقف تھا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے دراصل خاندانی منصوبہ بندی کے لئے پلائے جاتے ہیں ۔خروٹ آباد کوئٹہ کا پسماندہ علاقہ ہے اور یہاں بیشتر آبادی افغان باشندوں پر مشتمل ہے جہاں لوگوں کی قابل ذکر تعداد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلانا چاہتے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پولیو سے متاثرہ ایک بچہ اپنے آس پاس کے دو سو سے زائد بچوں کے لئے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ یاد رہے کہ کوئٹہ میں یہ رواں ماہ رپورٹ ہونے والا دوسرا کیس ہے۔ اس سے پہلے دس ستمبر کو بھی پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا ۔ بلوچستان میں اب تک چار کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ۔ باقی دو کیسز قلعہ عبداللہ اور چمن سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکرہے کہ بلوچستان اٹھارہ ماہ تک مسلسل پولیو فری رہاتاہم گزشتہ دو ماہ کے دوران چار پولیو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد محکمہ صحت ، عالمی ادارہ صحت اور پولیو کے خاتمے کے لئے کام کرنے والے اداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کوئٹہ بلاک میں پولیو کے کیسز کے خاتمے کے لئے اب مؤثر اقدامات کرنے پر غور کررہے ہیں ۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق تازہ پولیو کیس کے بعد ملک بھر میں رواں سال اب تک رپورٹ ہونے والے پولیوکیسز کی تعداد171ہوگئی۔