|

وقتِ اشاعت :   June 12 – 2020

خضدار:جتک قبیلے کا جرگہ، واقعہ انجیرہ کے خلاف جتک قبیلے نے مسئلے کے حل تک انجیرہ سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ، گو کہ واقعہ جتک قبیلے کے دو گروہوں کے درمیان ہوا، تاہم انجیرہ کے عمائدین اس سے مبرا نہیں ہوسکتے ہیں

چونکہ یہ خلق جھالاوان ہے اور نواب زہری کا گھر ، جرگہ سے قبل قبائلی عمائدین کا بند کمرہ اجلاس ہوا، بند کمرےمیں ہونے والے فیصلوں کی جرگہ سے توثیق لی گئی ، آف کے مطابق جمعہ کے روز خضدار کے تحصیل زہری کے نواحی علاقہ مشک سرآپ خلق جتک میں جتک قبیلے کا جرگہ منعقد ہوا ۔ جرگے میں بلوچستان سمیت کراچی اوراندرونی سندھ و دیگر علاقوں سے قبیلے کے وڈیرے اور دیگر قبائلی عمائدین نے شرکت کی تھی،

خضدار، زہری، مولہ سے میر محمد اکبر جتک حاجی محمد عالم جتک وڈیرہ بھائی خان جتک وڈیرہ اومیت خان جتک وڈیرہ محمد نواز جتک حاجی گل محمد جتک وڈیرہ عبدلالغنی جتک وڈیرہ عبدلباقی جتک ٹکری لعل محمد جتک حاجی فیض محمد جتک وڈیرہ محمد مراد جتک بشیر احمد جتک حاجی یاسین جتک وڈیرہ سائیں داد جتک وڈیرہ عبدلنبی جتک ،زہری میر بھاول خان (ہادرکش) وڈیرہ یار محمد جتک وڈیرہ عطاء محمد جتک وڈیرہ عزیز جتک وڈیرہ خالق داد جتک حافظ عبداللہ جتک ، قلات سے عبدالستار جتک ۔

کوئٹہ سے حاجی لعل محمد جتک ٹکری عبدالغفار جتک وڈیرہ شیر محمد جتک ٹکری محمد مراد جتک خیراللہ جتک ،سندہ سے بدل خان جتک محمد خان جتک بختیار خان جتک اور وڈیرہ محمد قاسم پندرانی میر محمد ہاشم پندرانی سمیت مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے جتک قبیلے کے عمائدین و معتبرین نے جرگہ میں شرکت کی ۔ قافلے جمعہ کی شب سے جمعہ کے دن چار بجے تک مشک سرآپ پہنچتے رہے ۔ اس موقع پر خلق جتک میں وسیع و عریض پنڈال جرگہ کے شرکاء کے لیئے نصب کیا گیا تھا ۔

جہاں جرگہ سے قبل انہیں لنچ دیا گیا ۔ شام چار بجے کے بعد چیف آف جتک سردار محمد علی جتک کی سربراہی میں جتک قبیلے کے شریک عمائدین کا ایک بند کمرہ اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں عید الفطر کے بعد 31 مئی 2020 کو انجیرہ میں سردار جتک ان کے عمائدین کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ اور تین بے گناہ افراد کے قتل کے خلاف لائحہ عمل طے کرنے پر مشاورت تجاویز لیئے گئے اور فیصلہ لیا گیا،

اجلاس کے بعد چیف آف جتک سردار محمدعلی جتک نے دیگر قبائلی عمائدین کے ہمراہ جرگہ کے شرکاء کے درمیان آئے اور دو مرحلوں میں اپنا موقف اور فیصلہ دیا، پہلے پریس کانفرنس اور بعد ازاں جرگہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 31 مئی کو انجیرہ میں مجھ سمیت دیگر عمائدین کے ساتھ آنے والا واقعہ افسوسناک اندوھناک و ناقابل بیان اور و ناقابل فراموش ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ہے ۔

گوکہ یہ واقعہ جتک قبیلے کے افراد کا جتک قبیلے کے افراد کے ساتھ پیش آیا تاہم علاقہ خلق جھالاوان اور نواب زہری کا ہے اور اس علاقے کی حرمت بھی انہی کے ذمے ہے ۔ ہمارے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے ان سے اس خلق کے رکھوالے بری الذمہ نہیں ہوسکتے ہیں ۔ اس لیئے ہم دو ہفتے بعد اپنے قبیلے کا جرگہ بلاکر یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں

کہ مسئلے کے حل تک ہم جتک قبیلے کے تمام افراد باقاعدہ طور پر انجیرہ سے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہ ہم انتشار چاہتے ہیں اور نہ ہی علاقے کے امن کو سبوتاژ کرتے ہیں پر امن لوگ ہیں پاکستان کے قانون کو فالو کرتے ہوئے ہم چاہتے ہیں ملزمان گورنمنٹ کے حوالے ہوں اور جتک قبیلے کے ساتھ جو دلخراش واقعہ پیش آیا ہے

قبائلی عزت و اکرام کے ساتھ مسئلہ حل ہو اور ہمارے قبیلے کی عزت افزائی ہو ۔ چیف آف جتک سردار محمد علی جتک نے جب یہ فیصلے دو مرحلوں میں سنائے تو جرگہ میں شریک تمام شرکاء نے اس کی باقاعدہ توثیق کردی ۔ مذید برآں چیف آف جتک نے کہا کہ ہم آئندہ بھی عمائدین کی بیٹھک بلاکر اس معاملے پر اپنے قبیلے سے فیصلہ لے سکتے ہیں ۔ وہ مدت ایک مہینہ ہوسکتا ہے دو مہینے بھی ہوسکتے ہیں سال یا اس سے بھی زیادہ کا عرصہ بھی ہوسکتا ہے ۔ہم کوئی متشدد لوگ نہیں ہم ہمیشہ مسائل کو سلجھانے کی بات کرتے ہیں الجھانے کی نہیں اور اس پر عملدرآمد بھی ہم کررہے ہیں ۔ جرگہ سے قبل انجیرہ واقعہ میں شہید ہونے والے جتک قبیلے کے افراد کےلیئے دعائے فاتحہ کی گئی ۔