|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2014

توقع کے مطابق امریکہ اور اس کے عرب اتحادیوں نے شام پر ہوائی حملے اور میزائل داغنے شروع کردیئے پہلے دن کی اطلاعات ہیں کہ داعش کے 70اور ان کے 50دوسرے اتحادی ہوائی حملوں میں ہلاک ہوئے امریکہ نے کروز میزائل گلف میں لنگر انداز جنگی جہازوں سے داغے جبکہ امریکہ F-22طیاروں نے بمباری کی امریکہ کے پانچ عرب اتحادی، سعودی عرب، اردن، عرب امارات، بحرین اور قطر کے جہازوں نے بھی عرب ملک شام کے اندر بمباری کی ایک اطلاع کے مطابق 150 زائد ہوائی حملے ہوئے امریکہ نے خراسان گروپ جس کا تعلق القاعدہ سے ہے کو ٹارگٹ بنایا اس میں بڑی حد تک کامیابی ہوئی ادھر شام نے اپنی خود مختاری کا سوال اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ شام پر ہوائی حملے اس کی مرضی کے خلاف نہ ہوں ادھر امریکہ نے تیسری قوت کے ذریعے شام کو اطلاع دی کہ وہ داعش کے دارالخلافہ پر حملہ کررہا ہے امریکہ نے شام سے اجازت نہیں مانگی بلکہ صرف شام کو اطلاع دی گئی ذرائع کے مطابق امریکہ نے داعش کے فوجی مرکز تربیت کے مرکز اسلحہ کے ڈپو گاڑیوں اور دوسری تنصیبات کو نشانہ بنایا ابھی تک شام ایران اور انکے اتحادی ممالک کی طرف سے کسی نے رد عمل کا اظہار نہیں کیا اور بین الاقوامی میڈیا میں رات گئے ایرانی صدر کا بیان سامنے آیا جس میں کہا گیا ہے کہ شام پر ہوائی حملے غیر قانونی ہیں اس میں شام کی مرضی شامل نہیں ہے نہ ہی شام سے اس مسئلے پر صلح مشورہ کیا گیا امریکہ کے پانچ اتحادیوں میں عرب ممالک ہیں جو ایران کے پڑوسی ہیں اگر ایران نے شام پر حملوں کی مزاحمت کی تو ہوسکتا ہے کہ شام مخالف اتحاد فوراً ایران مخالف اتحاد بن جائے یہ ایک خطرناک صورتحال حال ہوگی اگر ایران اور اتحادیوں کے اختلافات تلخ ہوگئے اور بات ایک دوسرے کے خلاف کارروائی پر آئی تو یہ بات یقین نہیں کہی جاسکتی کہ شام اور داعش پر بمباری اپنے علاقوں تک محدود رہ گئی یا ہوائی حملوں میں شام نے امریکہ یا اس کے اتحادیوں کے جنگی جہاز مار گرائے تو امریکہ شام کے خلاف اعلان جنگ کرسکتا ہے شام کے افواج اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے ایسی صورت میں ایران بھی جنگ میں کود سکتا ہے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ نے اس بار مکمل جنگ کی تیاری کرلی ہے اس کے جنگی جہاز ایران کو ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہیں اگر ایران نے امریکی اتحادیوں پر گلف میں حملہ کیا تو امریکہ جنگ میں کود پڑے گا اس طرح سے پاکستان اس کی ساحلی پٹی اور بلوچستان جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے لہٰذا امریکہ کا یہ فیصلہ انتہائی خطرناک ہے کہ عرب ممالک کی افواج زمینی جنگ لڑیں گی اور امریکہ فضائی حملے اور میزائل کے حملے جاری رکھے گا غالباً اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایران نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ایرانی بلوچستان کے 250000اسکوائر کلو میٹر کے علاقے میں جنگی مشقیں شروع کرے ایران نے ان مشقوں کے لئے بھی یہی وقت چنا ہے۔