تعلیم کامیابی کی کنجی ہے اور ہمارے معاشرے میں ہر کوئی تعلیم حاصل کرتا ہے اور کوئی تعلیم حاصل کرنے کا خواہشمند ہے کیونکہ تعلیم سے ہی شعور بیدار ہوتا ہے۔ ملک بھر کے سرکاری اسکولوں میں تعلیم کا معیار انتہائی پست ہے، ان سے میٹرک پاس کرکے نکلنے والے طلبا کی قابلیت کو پرکھا جائے تو خاصی مایوسی ہوتی ہے۔ بد قسمتی یہ ہے برسوں سے مسلسل تعلیم کا بیڑا غرق کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں طلبا کا مستقبل بھی تاریکیوں میں کہیں کھو گیا ہے اور حالات اس نہج پر پہنچے ہوئے ہیں کہ ہر سال ملک کے چاروں صوبوں کے نویں اور دسویں جماعتوں کے امتحانی نتائج انتہائی مایوس کن ہوتے ہیں۔
ان میں بہت کم طلبا سر خرو ہوپاتے ہیں۔ جبکہ اکثریت کو ناکامی کا منھ دیکھنا پڑتا ہے۔ گویا کامیاب طلبا کا تناسب مایوس کن حد تک کم ہے۔ افسوس کا امر یہ ہے کہ چاروں صوبوں کی حکومتوں کی جانب سے اس صورتحال میں بہتری کیلئے کوئی اقدامات دیکھائی نہیں دیتے، محض بیان بازیوں سے کام چلایا جا رہا ہے اگر یہی صورتحال رہے تو شعبہ تعلیم کا اللہ ہی حافظ ہے۔ خوش کن امر یہ ہے اس بار پنجاب میں اس حوالے سے بہتری لانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ نویں اور دسویں جماعت کے طلبا خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام کیوں رہے؟ اساتذہ نے بہتر حکمت عملی کیوں نہیں اپنائی؟ ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ مستحسن ضرور لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ناگزیر ہے کہ انھیں وہ مراعات اور سہولت فراہم کی جائیں جو ان کا حق ہیں۔
دیکھا جائے تو اساتذہ کرام معاشی طور پر شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ انھیں اپنے گھر کا نظام چلانے میں کئی مسائل در پیش ہوتے ہیں۔ یہاں تو ایسے بھی مثالیں دیکھنے کو ملتی ہیں کہ اساتذہ کو کئی ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کی جاتی، وہ آئے روز اپنے مطالبات کے حق میں ملک کے کسی نہ کسی شہر میں سراپا احتجاج ہوتے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ اساتذہ کرام کو معقول اور بر وقت تنخواہ، سہولتیں اور مراعات دینا وفاق اور صوبائی حکومتوں کے ذمہ داری ہے لہٰذہ اس طرف توجہ دینا بھی از حد ضروری ہے۔ اب اس حوالے سے غفلت و بے اعتنائی کا سلسلہ ختم ہونا چائیے۔
معیار بہتر بنانے کیلئے صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں راست اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ چاروں صوبوں کے تعلیمی محکموں سے بد عنوان عناصر کا قلع قمع کیا جائے کرپشن پر قابو پایا جائے، طلبا کے مستقبل سے کھیلنے والے اساتذہ کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ غرض تعلیم کی بہتری کیلئے جو ہوسکے وہ کیا جائے اس حوالے سے درست سمت اٹھائے گئے قدم ملکی ترقی اور خوشحالی کی جانب اہم پیش رفت ثابت ہوسکتے ہیں۔