|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2020

کوئٹہ:بلوچستان بھر کے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کو آکسیجن گیس فراہم کرنے والی کمپنی کی جانب سے کیسکو کی طرف سے غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث سپلائی دینا نا ممکن ہوگیا ہے،شرح اموات بڑھنے کی تمام تر ذمہ داری کیسکو پر عائد ہوگی کراچی لاہور سے گیس کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔

صوبے کے ہسپتالوں کو آکسیجن گیس فراہم کرنے والی نجی کمپنی کے سی ای او طاہر اچکزئی کاکہناہے کہ بلوچستان بھر کے ہسپتالوں اور گھروں میں کورونا وائرس کے مریضوں کو آکسیجن گیس فراہم کررہے ہیں شیخ زید ہسپتال میں پہلے دو سلنڈر بجھوائے جاتے تھے

اب 350سلنڈرس سے بھی ان کا گزارا نہیں ہورہا ہے فاطمہ جناح ہسپتال کو20سے بڑھ کر 200سلنڈر بھیج رہے ہیں کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے آنے والے افراد کو تقریباً 200کے قریب آکسیجن سلنڈر کی ترسیل کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث بلوچستان میں مقامی افراد کورونا وائرس کے شکار ہورہے ہیں یہ ہمارے لئے اور حکومت کیلئے بڑا چیلنج ہے عوام حفاظتی تدابیراختیار نہیں کررہے ہیں آکسیجن گیس پورا نہ ہونے کی وجہ سے ہم اموات کا ریشو بڑھ رہا ہے

انہوں نے کہا کہ بلوچستان آبادی کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ ہے تاہم رقبے میں ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے،کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے آکسیجن گیس کا ڈیمانڈ بڑھ گیا ہے ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں جبکہ لاہور کراچی سے بھی گیس کی سپلائی بند ہوگئی ہے لیکن بد قسمتی سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ 10سے 12گھنٹے ہورہی ہے جس کے باعث پلانٹ نہیں چلاناناممکن ہوگیاہے

ہم نے کیسکو حکام کو کئی بار خطوط لکھے ہیں بلوچستان میں اموات بڑھنے کی ذمہ داری کیسکو حکام پر عائد ہوتی ہے جس طرح سے ہمیں بجلی مل رہی ہے اس سے آکسیجن گیس بنا نا بہت مشکل اور نا ممکن ہوچکا ہے کوئٹہ شہرمیں مافیا آکسیجن گیس 15سو روپے کا فی سلنڈر فروخت کررہے ہیں بلکہ ہم ساڑھے 4سو روپے کا فی سلنڈر کورونا مریضوں کیلئے دے رہے ہیں میرا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال مندوخیل سے اپیل ہے کہ خدارا اس مسئلے کوحل کریں تاکہ کورونا کے مریضوں سمیت دیگرمریضوں کو آکسیجن گیس کی فراہمی بلا تعطل جاری رکھ سکیں۔