کوئٹہ: بی ایس او پجار کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر نعیم بلوچ نے ضلع کیچ تحصیل تمپ دازن کے علاقے میں نا معلوم ڈاکوؤں کی جانب سے گھر میں ڈکیتی کے ارادے سے داخل ہوکر مزاحمت کرنے پر خاتون کو قتل کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کر چادر و چار دیواری کی پامالی کرکے گھر میں موجود نقدی و دیگر سامان بھی لوٹ لیا جوکہ بلوچستان کی روایات پر بہت بڑا حملہ ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ ڈنک کے بعد دوبارہ اس ظلم کو دہرایا جارہا ہے
جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ متعلقہ علاقے کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈاکوؤں کے سامنے بے بس ہوچکے ہیں اس لئیے کوئی بھی ڈاکو درندہ صفت انسان جب چاہے کسی کے بھی گھر میں گْھس کر بغیر کسی خوف کے کسی کو قتل کردیتا ہے اور پھر با آثانی فرار ہوجاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں اسی طرح ڈاکوؤں نے ننی برمش کو ڈنک کے علاقے میں زخمی اور اسکی ماں ملک ناز کو شہید کردیا گیا
جنکو انصاف دلانے کے لئیے پورا بلوچستان اور ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں برمش کے زخم بھرے نہیں اور ظالموں نے بلوچستان کی پھر ایک بیٹی کو چند ٹکوں کے واسطے شہید کردیا جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے یہ ایک انسانیت سوز واقعہ ہے جسے بی ایس او پجار کسی صورت برداشت نہیں کریگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایسے واقعات روز کا معمول بن چکے ہیں اور ڈاکو بے لگام ہوتے جارہے ہیں ہم وزیر داخلہ بلوچستان وزیراعلیٰ بلوچستان سے اس مسئلے کا سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں مزید انہوں نے کہا کہ اگر جلد از جلد تمپ دازن کے اس واقع میں خاتون کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو اسکے خلاف بھر احتجاجی تحریک چلائینگے