|

وقتِ اشاعت :   June 18 – 2020

کیا کہہ رہے ہو۔۔۔ چلا کیوں رہے ہو۔۔ کیاااااااا۔۔۔ جانا ہے۔۔کہاں جانا ہے۔۔۔احمد کی سالگرہ ہے۔۔۔۔کیا۔۔۔۔پارٹی کرنی ہے۔۔۔۔ اور میں بھی چلوں۔۔۔ کیا بات کرتے ہو۔۔۔۔۔۔ میں نے نہیں جانا۔۔۔ باہر کرونا ہے۔۔ منع کیا ہے باہر جانے سے۔۔۔۔ home at stay warty, party no۔۔۔۔کیا کہا۔۔۔۔ مذاق ہے۔۔۔ ہاں کرونا مذاق ہے۔۔کیا۔۔۔۔ ہمیں کچھ نہیں ہونے والا۔۔۔۔ او کیونکہ۔۔ہم گندم گھی کھانے والے لوگ ہیں۔۔۔ بہت مضبوط ہیں۔۔

اچھا بھئی۔۔۔ مانا کہ تم مضبوط لوگ ہو۔۔ ہاں اور لگ بھی گیا تو ٹھیک ہو جاؤ گے۔۔۔

مگر سنو۔۔ یہ تو مانتے ہو نہ کہ کرونا ایک حقیقت ہے اور ایک انسان میں دوسرے انسان کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ خدا کیلیے اب تو سمجھ جاؤ……
سنو پاکستان میں یہ سارا کام خراب ہی ایسے ہوا ہے.. تم نے اٹلی کی حالت دیکھی تھی نہ اور اب ہم بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔۔۔۔ ہم نے حکومت ڈاکٹرز کی بات نہیں نہ مانی۔۔۔۔۔ اور دیکھو اب معاملہ سنگین ہو گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔ان لاپروائیوں کی وجہ سے کچھ دنوں میں تعداد ڈیڑھ لاکھ تک چلی گئی ہے اور ابھی ٹیسٹ صرف ان لوگوں کے ہو رہے جن میں اسکی علامات دیکھی گئی ہیں… جو بیمار ہیں..۔۔۔۔۔۔۔ روز کئی اموات بھی ہورہی ہیں۔۔اور ہم ابھی بھی مذاق میں بات اڑا رہے۔۔۔۔

سنو اب سنجیدہ ہو جاؤ…… اور کیا کرنا ہے…… بس کچھ احتیاط ہی تو کرنی ہے…… دیکھو اب کسی بات کو مذاق میں نہیں اڑانا۔۔۔ اور کسی جگہ ہجوم اکٹھا نہیں کرنا۔۔۔ حکومت نے جن باتوں سے روکا ہے۔ان سے رکنا ہے۔۔۔ ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے پرہیز کرنی ہے۔۔۔ ہاتھ صابن سے دھونے ہیں۔۔اور صاف ستھرا رہنا ہے۔۔ کھانسی اور چھینک کی صورت میں منہ کو اچھے سے ڈانپنا ہے۔۔۔ خود بھی بچنا ہے اور دوسروں کو بھی بچانا ہے۔۔۔ہاں ایسی ویسی غلط خبریں پھیلانے سے گریز کرنا ہے… علاج اگر ٹوٹکوں سے ہوتا تو کب کا یہ ختم ہو چکا ہوتا۔۔۔۔ غیر ضروری باہر نہیں جانا سمجھ گئے نا۔۔اور۔۔۔ اگر بصورت ضرورت جانا پڑے تو احتیاط لازم ہے۔۔۔فاصلہ رکھنا ہے دوسرے سے، صحیح ہے نا۔۔۔۔ اور گھر والوں کو بھی سمجھانا ہے۔۔۔

اور ہاں پریشان نہیں ہونا۔۔ اس وقت ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔۔ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھانا ہے۔۔ یہ ایسی بیماری نہیں کہ ایسے ہی جان لے لے مگر اس لیے ہمیں احتیاط کرنا ہے…… تبھی ہم بچ سکتے ہیں۔۔۔ اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی بھی جان بچانی ہے۔۔۔ اب تو سمجھ جاؤ۔۔۔ اور یہ کسی کو بھی ہوسکتا اس کے لیے کسی ذات نسل عمر شہر علاقے کی کوئی قید نہیں۔۔۔ بس ایک احتیاط ہی اسکا علاج ہے۔۔۔ سنو ایسی ویسی بات سن کر کوئی الٹی سیدھی حرکت نہ کرنا کہ فلاں چیز سے یہ کرونا نہیں ہو گا فلاں سے نہیں ہوگا۔۔۔ صرف تحقیق شدہ بات سننی اور ماننی ہے۔۔۔ جیسا کہ اسکی علامات میں نزلہ زکام ناک کا بہنا،بخار، سانس لینے میں دشواری۔۔۔ایسی صورت میں خود کو علیحدہ کرنا ہے اور ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہے……