|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2020

باپ کا بچھڑ جانا اپنے اوپر کسی پہاڑ کے ٹوٹنے سے کم نہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر باپ اپنی بیٹی کے لئے ایک رول ماڈل ہوتا ہے. میرے بابا جان بھی میرے لیے ایسے ہی تھے. میرے سب سے قریب تر، میرے بیسٹ فرینڈ، میرے سپورٹر، میرے استاد محترم تھے انکے جانے سے ہماری زندگیوں میں جو خلاء جو کمی پیدا ہوئی ہے وہ مرتے دم تک پر نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے ہمیشہ سچائی،ایمانداری، محبت، اخلاق اور اخلاص کا درس دیا انہوں نے تعصب کرنے سے ہمیشہ روکا، ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنا سکھائی مجھے آج بھی یاد ہے جب میں نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا تو انہوں نے بس اتنا کہا کہ بیٹا جو کوئی بھی تمہارے پاس مدد کے لیے آئے تو کبھی پیچھے نہیں ہٹنا مدد کر سکتی ہو تو کر دینا ان کے بارے میں جتنا لکھوں کم ہے ان کے بارے میں بہت سے لوگوں نے لکھا ہے لیکن آج ایک بیٹی نے اپنے دوست جیسے باپ کے لیے کچھ لکھا ہے

بابا میں تمہیں ہر جگہ تلاشتی ہوں
بابا میں تمہیں ہر جگہ تلاشتی ہوں

میں تمہارے کپڑوں کو چھوتی ہوں
میں تمہارا کوٹ لیکر خوشبو سونگھتی ہوں
میں تمہارے دستار کو سینے سے لگا تی ہوں

جیسے آپ میرا نام پکارتے تھے

ویسے ہی اپنا نام لیتی ہوں (کنا مار کنا گودی)
ان باتوں کو یاد کرتی ہوں جن پہ کبھی ملکر قہقہے لگا تے تھے
ان جگہوں پہ جاتی ہوں جہاں کبھی ملکر بیٹھا کرتے تھے
ان لمحوں کو محسوس کرتی ہوں جن میں تمہارے ساتھ بیٹھا کرتی تھی
میں ہر اس جگہ جاتی ہوں جہاں تم جاتے تھے

میں تمہارے قدموں کے نشانوں کو تلاشتی ہوں
میں تمہارے وجود کے لمس کو محسوس کر نا چاہتی ہوں

میں پورے گھر میں دل ہی دل میں تمہیں پکارتی ہوں (بابا جان بابا جان)

پھر اس خالی ویران اور سنسان گھر کو دیکھتی ہوں
اک کونے میں اندھیرے میں چپ چاپ بیٹھ کر
اپنے آنسو پیتی ہوں اور سسکیوں کا گلا گھونٹتی ہوں
یاد کرتی ہوں کہ جب کبھی کمزور پڑتی تھی
تو تم آتے تھے اور ہمت دے جاتے تھے
پیار سے سینے سے لگا کر کہتے تھے

میری بیٹی تو شیرنی ہے، میرا بیٹا تو بہادر ہے

میں ڈھونڈتی ہوں تمہارے پیار تمہارے شفقت بھرے لہجے کو
ہر ایک مسکراہٹ کو ہر ایک خوشی کو
میں متلاشی ہوں ان لمحوں کی جس میں تم میسر تھے
بابا اسماء آپ کوہر جگہ تلاشتی ہے
بابا میں آپ کو ہر جگہ تلاشتی ہوں …………..