کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے جماعت اسلامی پر داعش کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن اسمبلی کامران اختر نے کراچی میں طالبان اورداعش کی موجودگی سے متعلق توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا۔
کامران اختر کا کہنا تھا کہ ‘داعش نامی انٹرنیشنل تنظیم کی وال چاکنگ تیزی کے ساتھ کراچی اورملک بھرمیں پھیل رہی ہے اور دہشت گرد تیزی کے ساتھ داعش کے رکن بن رہے ہیں۔
کامران اختر کا کہنا تھا کہ ‘ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین تواتر کے ساتھ دہشت گردی کی نشاندہی کرتے چلے آرہے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ داعش والے طالبان سے بھی زیادہ سخت ہیں اور اگر وہ کراچی میں پھیل گئے تو شہر میں لاشوں کے ڈھیر لگ جائیں گے۔
کامران اختر نے جماعت اسلامی پر داعش کی حمایت کا الزام بھی عائد کر دیا اور کہا کہ جماعت اسلامی سمیت داعش کی حمایت کرنے والی جماعتوں پرپابندی عائد کی جائے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی ڈاکٹرسکندرمیندھر نے ایم کیو ایم کے کامران اختر کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے۔
ڈاکٹر سکندرمیندھرو کا کہنا تھا کہ حکومت کی سب پر نظر ہے اور داعش کے حوالے سے کوئی انٹیلی جنس اطلاعات نہیں۔