|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ انہیں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں اور ایوان کا اعتماد حاصل ہے ،اسمبلی کے اخباری بیانات پر اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کی ضرورت نہیں، اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے لئے تیار ہیں، صوبے میں امن وامان کی صورتحال آئیڈیل نہیں لیکن اس میں بہتری آئی ہے ، صوبے میں تعلیم اور صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔یہ بات انہوں نے جامعہ یونیورسٹی میں ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت دیگر کو جامعہ میں جاری تعلیمی سرگرمیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹی کو ری آرگنائز کیا ہے ۔ طلباء کو لیپ ٹاپ دینے کا مقصد ان کا حوصلہ بڑھانا ہے ۔ جامعہ بلوچستان کے طلباء اور اساتذہ کی تمام تر ضروریات پوری کریں گے ۔ امن وامان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیراعلیٰ بلوچستا ن کا کہناتھا کہ میں اب بھی کہتا ہوں کہ امن وامان کی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے ہاں آئیڈیل نہیں ہے ہم کوئٹہ ، پنجگور اور تربت میں امن وامان کی بہتری کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں ، کوشش ہے کہ افسوسناک واقعات رونما نہ ہو ۔ مسلم لیگ کے اراکین کی جانب سے ریکوزیشن جمع کرکے اسمبلی اجلاس بلانے کے مطالبے سے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ریکوزیشن جمع کرنا رولز آف بزنس آئینی طریقہ کار ہے انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت میں تحفظات ہوتی رہتی ہے ہم کوشش کریں گے کہ جن اراکین کو تحفظات ہیں انہیں فوری حل کریں ۔ انہوں نے کہاکہ میں اخباری بیانات پر یقین نہیں کرتا جب سمجھا کہ اعتماد کھو رہا ہوں تو اپنی ماضی کی طرح اعلان کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت کا مجھ پر اعتماد ہے ۔ پولیو کیسز سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر عمرہ کی ادائیگی کے لئے گئے ہیں جو ایک مذہبی فریضہ ہے ان کی غیر موجودگی میں ڈپٹی اسپیکر کو رولز کے مطابق اختیارات حاصل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیو سے متعلق جینیٹک ڈھونڈ لئے ہیں کوشش ہے کہ اس بیماری پر قابو پایا جاسکے ۔ محمود خان اچکزئی کی خان آف قلات سے ملاقات بارے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی اور خان آف قلات دونوں ہمارے بڑے ہیں بڑوں کے درمیان ملاقات کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے وہ دونوں خیر خواہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ہم سے تحفظات ہیں وہ مل بیٹھ کر حل کریں گے ۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کے موقع پر کہا کہ پڑھا لکھا بلوچستان موجودہ صوبائی حکومت کا خواب ہے تمام پی ایچ ڈیز اور ایم فل کرنے والوں کو لیپ ٹاپ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کمرے اور سیٹ نہ ہونے کے باعث ہمارے طلباء اعلیٰ تعلیم سے محروم رہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں حوصلہ افزاء ہے ۔ پہلے مالدار شخص وہ ہوا کرتا تھا جس کے پاس مال مویشی اور زمینیں ہوتی تھیں مگر اب سرمایہ دار وہی ہے جو علم رکھتے ہیں ۔ انہوں نے تقریب میں نعرے بازی سے متعلق کہا کہ مخالفانہ نعرے جمہوریت کا حسن ہے ،جمہوریت زندہ آباد ،جس نے احتجاج کیا اسے بھی ہم سراہتے ہیں ۔