کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کوئٹہ میں بچوں کی نرسری کے 14میں سے10انکیوبیٹر(Incubator)خراب ہیں جس کے باعث کم وزن اور قبل از وقت پیداہونے والے بچوں کی اموات کا خدشہ ہے۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق بی ایم سی اسپتال کے بچوں کی نرسری کے 10انکیوبیٹر عرصہ دراز سے خراب ہیں ۔نرسری میں صرف چار انکیوبیٹرز کام کررہے ہیں جو روزانہ بڑی تعداد میں نرسرسی آنے والے بچوں کے لئے نا کافی ہے۔ڈاکٹرز کے مطابق اسپتال میں روزانہ علاج کے لئے آنے والے بچوں سے اوسطاً10 بچے ایسے ہوتے ہیں جن کی زندگی بچانے کے لئے انہیں فوری طور پر انکیوبیٹر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ نوزائیدہ بچے جو کم وزن اور وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں ان بچوں کو بیماری کی نوعیت کے مطابق ایک ہفتہ سے دو ماہ تک انکیوبیٹر میں رکھا جاتا ہے۔ڈاکٹر کے مطابق اس وقت صوبے کے سب سے بڑے اسپتال بولان میڈیکل اسپتال کو کم از کم 25انکیوبیٹرکی ضرورت ہے۔ انکیوبیٹر کی کمی کے باعث مریضوں کو نجی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جہاں ان سے بھاری فیس وصول کی جاتی ہے جبکہ بیشتر نجی اسپتالوں میں بھی یہ سہولت میسر نہیں۔ صحت کے شعبے سے متعلق عوامی سطح پر شعور و آگاہی کے لیے کام کرنے والے ’’ہیلتھ ا یڈوکیسی اسپیشلسٹ ‘‘ندیم شاہد کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ہرایک ہزار زندہ پیدا ہونے والے بچوں میں 63 بچے پیدائش سے28 دن کے اندر اندر فوت ہو جاتے ہیں۔ کم وزن اور قبل از وقت پیدا ہونے نوزائیدہ بچوں کی اتنی زیادہ اموات کی دیگر کئی وجوہات میں سے طبی آلات اور سہولتوں جیسا کہ انکیوبیٹر اور آکسیجن کی عدم دستیابی بھی ایک وجہ ہے۔ ندیم شاہد کے مطابق صحت عامہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے لہٰذا بچوں کی زندگیاں بچانے کیلئے حکومت فوری طور بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کو مطلوبہ تعداد میں انکیوبیٹرز فراہم کرے ۔اگر بروقت انکیوبیٹرز فراہم نہ کیے کئے تو کم وزن ا ور قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی ایک بڑی تعداد کی اموات کا خدشہ ہے ۔