|

وقتِ اشاعت :   November 27 – 2014

کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بچوں کو ٹیکہ جات لگانے کی مہم کو مزید مؤثر اور رضاکاروں و محکمہ صحت کے اہلکاروں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں، بدھ کے روز رونما ہونے والے دلخراش واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال، رکن صوبائی اسمبلی فتح محمد بلیدی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آئی جی پولیس عملش خان، پرنسپل سیکریٹری محمد نسیم لہڑی، سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی، سیکریٹری صحت ارشد بگٹی، ڈی آئی جی ایف سی ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، وزیر اعلیٰ کو واقعہ اور ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات اور اقدامات سے آگاہ کیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگانے کی مہم جمعرات کے روز بھی بغیر کسی تعطل کے جاری رہی۔ حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو مہم کے رضاکاروں اور محکمہ صحت کے اہلکاروں کی حفاظت کے لیے سیکورٹی اقدامات سے متعلق بتایا گیا کہ کوئٹہ شہر کو مختلف زونوں میں تقسیم اور مہم کو مرحلہ وار چلانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، سیکورٹی کے علاوہ رضا کاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائیگا، جس زون میں مہم چلائی جائے گی وہاں موٹر سائیکل چلانے پر پابندی، علاقے کی ناکہ بندی، مشکوک گاڑیوں اور افراد کی موثر چیکنگ کے علاوہ پولیس اہلکار تعینات ہونگے اور سیکورٹی کا جائزہ پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران لیں گے، جبکہ مہم کے دوران متعلقہ زون کے علماء کرام، معتبرین، سیاسی ورکرز اور کونسلر کا نہ صرف تعاون حاصل کیا جائے گا بلکہ ان کی موجودگی کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے اجلاس کو بتایا کہ وفاقی حکومت کو موجودہ ٹیکہ جات مہم اور پولیو مہم کی موثر منصوبہ بندی، کامیابی اور رضا کاروں کے تحفظ کے لیے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے۔