۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)لسبیلہ ،گوادر اور چمن سے چار افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں۔ پنجگور میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ میں ایک محافظ زخمی ہوگیا۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی زخمی ہوا۔ جبکہ تربت میں بم دھماکے سے پل کو جزوی نقصان پہنچا۔ پولیس کے مطابق لسبیلہ کے پولیس تھانہ ساکران کی حدود میں حب ڈیم روڈ پر لاشوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو موقع سے دو افراد کی لاشیں ملیں جبکہ ایک شخص زخمی حالت میں ملا۔ پولیس نے لاشوں اور زخمی کو حب کے جام قادر اسپتال پہنچایا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد زخمی کو تشویشناک حالت میں کراچی کے سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کی شناخت فہیم اور طارق میمن جبکہ زخمی کی شناخت اللہ وریا مہر کے نام سے ہوئی ہے ۔ تینوں افراد کا تعلق کراچی سے بتایا جاتا ہے۔ جاں بحق افراد کو سروں میں گولیاں ماری گئیں جبکہ زخمی اللہ وریا کو بھی کان کے قریب میں گولی لگی ہے ۔اسی طرح گوادر کے علاقے نیا آباد سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جس کی شناخت خضدار کے رہائشی محبت اللہ کے نام سے کی گئی ہے۔ لاش سول اسپتال گوادر منتقل کردی گئی۔ جبکہ پاک افغان سرحدی شہر چمن کے علاقے بوغرہ سے بھی ایک شخص کی لاش ملی ہے جسے تشدد کر کے قتل کیا گیا۔ دریں اثناء پنجگور میں ڈی پی او پنجگور سمیع اللہ سومرو سکواڈ کے ہمراہ تسپ کے علاقے سے گزر رہے تھے اس دوران چار مشتبہ موٹر سائیکل سوارافراد کو رکنے کا اشارہ کیا گیا ۔جس پر موٹر سائیکل سوار فرار ہوگئے۔ تعاقب کے دوران مشتبہ افراد میں سے ایک موٹر سائیکل سے گر گیا جس کے بعد اس کے باقی ساتھی بھی موٹر سائیکل سوار اتر گئے اور پوزیشن لے کر ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کردی ۔ پولیس اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ ڈی پی او سمیع اللہ سومرو کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں میرا ایک محافظ سمیع اللہ پاؤں میں تین گولیاں لگنے سے زخمی ہوا جبکہ پولیس کی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی زخمی ہوا جسے ان کے باقی ساتھی تنگ گلیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ساتھ لے کر فرار ہوگئے۔ادھر ضلع کیچ (تربت) کے علاقے دشت میں ایک پل کے نیچے بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں پل کو جزوی نقصان پہنچا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔