|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2014

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کنفلکٹ زون میں واقع ہے بڑی طاقتوں کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہے دہشتگردی کے واقعات میں لوکل افراد ملوث ہے تاہم انہیں بڑی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ کے قافلے پر جو بم دھماکے سے حملہ کیا گیا ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور فوری طور پر اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے اتحادیوں سے کوئی اختلاف نہیں ہم دور نہیں ہیں مخلوط حکومت میں چھوٹے موٹے دوریاں اور اختلافات ہوتے ہیں جیسے حل کرلیا جاتا ہے انہوں نے یہ بات منگل کو پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء اور محکمہ تعلیم کے مشیر سردار رضا محمد بڑیچ کے گھر پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں جس میں کافی حد تک ہم نے ملوث افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان سے تحقیقات کی جارہی ہے کیونکہ بلوچستان کنفلکٹ زون میں واقع ہے اور بڑی طاقتوں کی اس پر نظر ہے ۔جس کی وجہ سے دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں تاہم صوبے میں امن وامان کو ہر قیمت پر بحال کرینگے انہوں نے کہاکہ جن ایک ڈپٹی کمشنر ز کو بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہے انہوں نے کہاکہ فی الحال کابینہ میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں مسلم لیگ ن پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی پر مشتمل حکومت قائم ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہم لوگوں کے جان ومال کا تحفظ کرے یہ ہمارا فرض ہے انہوں نے کہاکہ ہم بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے مختلف پروجیکٹس پر کام کررہے ہیں اس پر ہمیں کافی حد تک کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ کو مسترد نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہاکہ اس وقت ہم نے بہت سے مختلف پروجیکٹس شروع کئے ہوئے ہیں جو صرف عوام کیلئے ہیں تاکہ انہیں فائدہ ہوسکیں وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید ایک سوال کے جواب میں کہاکہ صوبے میں کیونکہ مخلوط حکومت ہے اور آپس میں اتحادیوں کے درمیان گلے شکوے ناراضگیاں ہوتی رہتی ہے مگر ہم کوشش کررہے ہیں کہ دور ہوجائیں ہم مسلم لیگ ن سے دور نہیں وہ دور ہے اس موقع پر انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دینے سے گریز کیا ۔