|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2014

اسلام آباد: سیاسی جرگے کے سربراہ اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سب کاموقف ہے کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تو دیر کس بات کی ہے جب کہ اس حوالے سے حکومت اور پی ٹی آئی ایک ہی صفحے پر ہیں۔

اسلام آباد میں سینیٹر رحمان ملک کی رہائشگاہ میں جرگہ ارکان سے بات چیت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سیاسی جرگے نے 37 بار پی ٹی آئی اور حکومتی ارکان کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا لیکن بدقسمتی سے ماضی سے سبق نہیں سیکھا گیا، فیصل آباد جیسے واقعات سے بچنے کے لئے حکومت اور تحریک انصاف کو مذاکرات کی میز پر آنے کی ضرورت ہے اور اگر ایسے ہی حالات رہے تو سیاسی گاڑی کی بریک فیل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ دہرانے کی کوشش کی جارہی ہے، قوم کی طرح ہم بھی ملک کےمستقبل سے متعلق پریشان ہیں،ماضی سے سبق سیکھنا ہوگاورنہ مستقبل بھی ماضی کی طرح ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ 1958 اور 1977 میں سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کو برداشت نہیں کیا جس کی وجہ سے مارشل لا کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح 1999 میں بھی تاریخ دہرائی گئی اور ایک مرتبہ پھر ویسے ہی حالات پیدا ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جرگے نے متعدد بار فریقین سے ملاقات کرکے ماحول کو بند گلی سے نکالا جب کہ حکومت نے کہا کہ پی ٹی آئی وزیراعظم کے استعفے سے پیچھے ہٹے اور ہم نے اس حوالے سے عمران خان سے بات کی جس پر انہوں نے لچک کا مظاہرہ کیا اور اب فریقین جوڈیشل کمیشن پر رضامند ہیں تو فوری طور پر دھاندلی کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنا دینا چاہیئے۔