|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2020

 

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کلی شابو میں سیاسی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 اکتوبر کو بلوچستان کے عوام پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے عظیم الشان جلسہ عام میں بھرپور انداز میں شرکت کرکے یہ ثابت کریں گے

کہ بلوچستان کے غیور و جرات مند عوام حق و انصاف، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انھوں نے کھاکہ تحریک انصاف کی حکومت عوام کو انصاف دلانے اور بنیادی مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوچکا ہے مہنگائی و بیروزگاری کا جن قابو سے باہر ہے عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول تک ناممکن ہوگیا ہے

انھوں نے کھاکہ موجودہ حکومت پاکستان کی ناکام ترین حکومت ثابت ہوا ہے خارجہ پالیسی میں ناکامی کے پیش نظر پاکستان دنیا میں اکھیلا ہوچکا ہے انھوں نے کھاکہ بلوچستان کے عوام کے لیے موقع ہے کہ وہ اپنے قومی و سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پی ڈی ایم کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کریں۔

انھوں نے کھاکہ اگر موجودہ حکمرانوں کا بس چلتا تو 18ویں آئینی ترمیم کو اب تک رول بیک کر چکے ہوتے این ایف سی کو آئینی تحفظ حاصل ہے بصورت دیگر کب کا ایسے بھی ختم کر کے ہوتے انھوں نے کارکنوں سے کہا کہ اپنی شرکت کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسہ عام میں یقینی بنائیں اور مثالی ڈسپلن کا بھی مظاہرہ کریں۔

اجلاس سے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، عطامحمد بنگلزئی، یاسمین لہڑی، نصیر شاہوانی، نیاز بلوچ، علی احمد لانگو، حنیف کاکڑ، حاجی عبدالصمد رند، عبید لاشاری، ستار بلوچ، محمود رند، دوست محمد لانگو نے بھی خطاب کیا۔