قلات: بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء رکن قومی اسمبلی روبینہ عرفان نے کہاہے کہ بریسٹ کینسر (چھاتی کے سرطان)کے حوالے سے خواتین میں شعورآگاہی پھیلانے کے لیے مہم چلانا ناگزیر ہے اس مرض کے علامات اوراس کی بروقت تشخیص کے لیے عوام میں شعورپھیلانے کے جہادمیں ہرشخص کوکرداراداکرنا چاہیے پاکستان ایشیاء کیا ن ممالک میں شامل ہے جہاں بریسٹ کینسر کے شرح بہت زیادہ ہے۔
جس کی سب سے بڑی وجہ اس مرض کے علامات اوروجوہات کیساتھ ساتھ اس کی بروقت تشخیص نہ ہونا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے آغا عبدالکریم خان میموریل ہسپتال میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں ماہر بریسٹ کینسر ڈاکٹرسہیلہ زرین احمدزئی نے بریسٹ کینسر کے حوالے سے شرکاء کومکمل بریفننگ دی اس موقع پر سابق صوبائی وزیرآغاعرفان کریم احمدزئی، ڈپٹی کمشنرقلات عزت نذیربلوچ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرنصراللہ لانگو، ایم ایس ڈاکٹر علی اکبرنیچاری، ڈاکٹرنندلال بلوچ اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھاتی کے سرطان کی آگہی اور اس کی تشخیص اور علاج کی سہولیات فراہم کرنے والے ادارے پنک ربن نے ورلڈ کینسر ڈے کی مناسبت سے جاری کیے جانے والے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر روز 110 اور ہر سال تقریبا 40000 خواتین اس موذی بیماری سے موت کا شکار ہوتی ہیں پاکستان میں کینسر کے بڑھتے ہوئے واقعات نے طبی ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عوام میں شعور نہ ہونے سے یہ معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے ہمارے علاقے کاتعلق پسماندہ ترین علاقوں میں ہوتا ہے یہاں عوام خاص کرخواتین میں اس حوالے سے شعور نہیں ہوتا جس کی سب سے بڑی و جہ شرح خواندگی میں کمی اورغربت ہے اس لیے صحت پرکام کرنے والے سماجی حلقوں اورہرمکتبہ فکرکو یہ شعور آگاہی پھیلانا ہے کہ خواتین میں اس مرض کے علامات ہوتووہ جلداس کی تشخیص کرکے اس کاعلاج شروع کریں۔
اٹھارہ، انیس اور بیس سال کی لڑکیوں کو بھی یہ مرض لا حق ہورہا ہے اور اس کی ایک وجہ Steroid کا استعمال بھی ہے جو بھینسوں، گائیں اور مرغیوں کو دیا جاتا ہیجس کی وجہ سے ہارمونل عدم توازن بڑھتا ہے، جو بالا آخر بریسٹ کینسر کا سبب بنتا ہے یہ خواتین کے چھاتی میں پہلے گلٹی بنتی ہے پھر یہ پورے چھاتی میں پھیل کر کینسرکاموجب بنتے ہیں اس لیے چالیس سال سے کم عمرکے تمام خواتین ماہانہ اپناخود چیکنگ کریں۔
اورمحکمہ صحت کے ہدایات کے مطابق ہرسال باقاعدگی سے اپنی میموگرافی کروائیں جن خواتین میں یہ علامات پائی جاتی ہو وہ فوری طورپر مستند معالج سے رابطہ کرکے اس کی تشخیص اورفوری علاج کروائیں اورڈاکٹرکے ہدایات پرعمل کرکے علاج اوراحتیاطی تدابیر اختیارکریں اگر بروقت اس کاتشخیص اورعلاج نہیں کیاگیا توایسے خواتین موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئندہ ہرسال بریسٹ کینسر کے حوالے سے سیمینار باقاعدگی سے منعقدکی جاتی رہے گی تاکہ عوام میں اس مرض کے علامات اوروجوہات کے حوالے سے شعور اجاگر ہوسکے اس کے لیے ہرمکتبہ فکرکواپنااپناکرداراداکرناچاہیے سیمینار میں خواتین کی بہت بڑی تعدادنے شرکت کی۔