کوئٹہ( خ ن) چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ کی زیر صدارت جمعرات کے روز سیکرٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام ، مختلف محکموں میں جاری بھرتیوں کے عمل اور صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیاگیا۔ سینئر ممبربورڈ آف ریونیو سمیت تمام سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نقل ایک ناسور ہے جس کی وجہ سے ہمارے بچوں اور ملک و صوبے کامستقبل تباہ ہورہا ہے لہذا نقل جیسی لعنت کو صوبے میں ہر صورت ختم کرکے طلباء کیلئے علم دوست ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایاگیا کہ آئندہ ماہ ہونے والے میٹرک کے امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ امتحانات کے دوران امتحانی مراکز میں کیمرے نصب کئے جائیں گے اور اس کی باقاعدہ طور پر نگرانی کی جائے گی جبکہ غیر جانبدر اور اچھی شہرت کے حامل افراد پر مشتمل عملہ تعینات کیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ امتحانات کے دوران تمام سیکرٹریز اور متعلقہ محکمہ کے آفیسران باقاعدگی سے سکولوں کا دورہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان وزراء اور اراکین اسمبلی بھی امتحانی سینٹروں کا دورہ کریں گے تاکہ صوبے سے نقل کا مکمل طور پر خاتمہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کے دوران نقل کرنے والوں اور ان کے معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ خالی اسامیوں پر بھرتی کے جاری عمل کا جائزہ لیتے ہوئے چیف سیکرٹری نے سختی سے ہدایت کی کہ مختلف محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتی کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے اور بھرتیاں میرٹ کے مطابق شفاف طریقے سے کی جائیں ۔ تعیناتیوں میں سفارش اقرباء پروری اور کسی قسم کا دباؤ قبول نہ کیا جائے تاکہ قابل افراد کو ان کا حق مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ جن محکموں نے اسامیوں کیلئے اشتہار نہیں دےئے۔ وہ فوری طور پر خالی اسامیوں کے اشتہار دے دیں۔ انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو تاکید کی کہ صوبے میں جاری ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور تمام سیکرٹریز اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کرکے کاموں کے معیار کی مسلسل نگرانی کریں۔ اس موقع پر تمام سیکرٹریز نے اپنے اپنے محکموں سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ دریں اثناء سیکرٹری تعلیم بلوچستان عبدا لصبور کاکڑ نے کہا ہے کہ نقل کی روک تھام کیلئے میٹرک کے امتحانات کیلئے کوئٹہ سمیت 6ڈویثرنل ہیڈ کوارٹر میں کیمرے نصب کئے جائیں گے دفعہ 144پر بھی عمل درآمد کیا جائے گا اساتذہ اور طلبہ امتحانی ہال میں موبائل لیجانے کی اجازت نہیں ہوگی جو خلاف ورزی کرے گی انکے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 15فروری میں شروع ہونیوالے میٹرک کے امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے کوئٹہ سمیت بلوچستان کی 279سینٹر میں کیمرے نصب کئے جائیں گے مجھ سمیت محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران اس کو مانیٹر کرینگے میٹرک کے سائنس ، انگلش اور ریاضی کے پیپروں کو تمام صوبائی سیکرٹریز سینٹروں کے دورے کرینگے دفعہ 144کے تحت امتحانی ہال کے حدود کو مکمل طور پر سیل کیا جائے گا پولیس اور طلبہ کے والدین کو اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا کہ امتحانی سینٹروں کی مرمت شروع کردی گئی اور وہاں پر طلبہ وطا لبات کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی انہوں نے کہا کہ امتحانی سینٹروں کے قریب تمام فوٹو سٹیٹ کی دکانیں صبح 9بجے سے دوپہر 2بجے تک بند رہے گی انہوں نے کہا کہ جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گی ان کے خلاف 88کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی۔