کوئٹہ( آئی این پی) بلوچستان کے محکمہ جنگلات نے ہائی کورٹ کی جانب سے نایاب پرندے تلور کے شکار پر پابندی کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا ہے۔محکمہ داخلہ بلوچستان کے ایک سینئیر اہلکار نے تصدیق کی کہ محکمہ جنگلات حکومتِ بلوچستان نے سپریم کورٹ میں بلوچستان ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں تلور کے شکار پر پابندی لگائی گئی تھی۔انھوں نے بتایا کہ سیکریٹری جنگلات نے چند روز قبل ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔یاد رہے کہ ہائی کورٹ نے نومبر 2014 میں اپنے ایک فیصلے میں عرب شیوخ کو شکار گاہیں الاٹ کرنے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔سینئر حکومتی اہلکار نے اس خبر کی بھی تصدیق کی کہ پرنس آف تبوک فہد بن عبداللہ بلوچستان پہنچ چکے ہیں: ’وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے پرنس آف تبوک کے بلوچستان پہنچنے پر ان کا استقبال کیا۔‘دو فروری کو محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے ایک سینیئر افسر نے یہ بھی تصدیق کی تھی کہ پاکستان کے بلوچستان کے ایران اور افغانستان سے متصل سرحدی ضلع چاغی میں سعودی شیخ کے لیے کیمپ قائم کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ ماضی میں چاغی میں عرب شیخ نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے آتے رہے ہیں۔ ہجرت کرنے والا یہ پرندہ اس موسم میں سائبیریا سے بلوچستان کے گرم علاقوں کا رخ کرتا ہے۔