اسلام آباد+ کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان کے سیاسی قیادت کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ اور کوئٹہ کی مےئر کا فیصلہ نواز شریف کریں جبکہ بلوچستان کے بے زبان تلوروں کی زندگی کا فیصلہ عرب شیوخ کریں یعنی بلوچستان کی تلور اور عوام دونوں بے بس ہیں بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد شکاری شیخوں کے بلوچستان حکومت کی اپنے وزراء کے ذریعے استقبال کرنا توہین عدالت ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریگی ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز عرب شہزادوں کے بلوچستان میں شکار کی غرض سے آمد پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہاکہ جس طرح حکومت مختلف معاملات میں معزز عدالتوں کی فیصلوں بر کیخلاف کام کررہی ہیں ایسا لگتا ہے کہ صو بائی حکومت کی نظر میں عدالتی فیصلوں کی کوئی اہمیت نہیں بلوچستان ہائی کورٹ نے واضح طور پر قراردیا ہیں کہ تلور سمیت دیگر قیمتی پرندوں کی شکار پر فوری طور پر پابندی عائد کیا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے لیکن عدالتی فیصلے کے بعد عرب شہزادوں نے ضلع موسیٰ خیل میں حکومتی سرپرستی میں شکار کیاتھا جس پر ہائی کورٹ نے نوٹس بھی لیاتھا لیکن اب اس کے بعد ایک دفعہ پھر ایسا ہونا لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہاکہ وہ اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں صو بائی حکومت کی جانب سے عدالتی حکم عدولی پر کسی بھی صورت خاموش نہیں بیٹھے گی اور نہ ہی حکومت کو یہ اختیار دیا جائیگا کہ وہ عدالتی فیصلوں سے انحراف کریں جس طرح حالیہ شکاری وفد کا استقبال کیاگیا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ ان شکاریوں کو شکارکے دوران بھی وی آئی پی پرٹوکول حاصل ہو گا لیکن یہاں حیرت کی بات یہ ہے کہ چاغی کا فارسٹ آفیسر یہ برملا کہہ چکا ہے کہ ان افراد کو شکارکرنے کیلئے کو ئی این او سی نہیں دی گئی کیونکہ عدالت عالیہ نے شکار پر پابندی لگارکھی ہے بدقسمتی سے کہنا پڑرہا ہے کہ محکمہ جنگلات و امور جنگلی حیات بھی ایک قوم پرست جماعت کی وزارت ہے لیکن وہ بھی اپوزیشن کی طرح اخباری بیانات کے ذریعے موسیٰ خیل واقعہ کا مذمت کرچکی ہے انہوں نے کہاکہ وہ صوبائی حکومت اور ڈاکٹر مالک پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے صوابیدی اختیارات کے استعمال کرتے ہوئے صوبے اور صوبے کے عوام کی مفادات کو محلوظ خاطر رکھیں کہیں پر نواز شریف کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے گوادر اور دیگراہم منصوبے ان کی رحم وکرم چھوڑ دئیے گئے ہیں اور کہیں پر بے زبان جانوروں کو عرب شہزادوں کے رحم وکرم یہاں تک کے سرکاری وسائل سے ان کی میزبانی کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر مالک بلوچ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس شکار پر فوری طو ر پر آنے والے عرب شیوخ کو روکا جائے ورنہ وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف بلوچستان ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائیگی کیونکہ اس کی ذمہ داری تمام تر وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہے اور ان کے اشرباد کے بغیر ایسا کرناممکن نہیں۔