کوئٹہ(خ ن)گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے اپنے ترقیاتی فنڈز سے صوبے میں جاری آبنوشی منصوبوں پر کام کی سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ان منصوبوں پر کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے اور ان کی بروقت تکمیل کو بہرصورت یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ منصوبوں میں معیاری میٹریل کے استعمال کے حوالے سے کوئی غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز کے تحت صوبے کے مختلف اضلاع میں زیرتکمیل 2014ء کی 105اور 2015کی 70 سے زائد آبنوشی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ان اسکیموں پر کام کی رفتار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری نصیب اللہ خان بازئی، پرنسپل سیکریٹری ٹو گورنر بلوچستان عبدالجبار، ایڈیشنل سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ شیخ نوازاحمد، پی اینڈڈی کے چیف آف سیکشن نوراحمد اور کیسکو کے پروجیکٹ ڈائریکٹر صالح مزاری بھی موجود تھے۔ گورنر بلوچستان نے خضدار تا رتو ڈیرو اور ڈی آئی خان تا لورالائی ٹرانسمیشن لائنوں کے بارے میں کہا کہ ان دونوں ٹرانسمیشن لائنوں کی فعالی کے باوجود صوبے کے عوام تاحال بجلی کی قلت سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں 16 سومیگاواٹ کی ضرورت ہے جبکہ ہمیں اس کی نصف بجلی بھی نہیں ملتی جس کی وجہ سے مختلف اضلاع میں 20/20گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ زمینداروں کو کاشت کے سیزن کے دوران بجلی کی عدم فراہمی سے خطرناک نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے دونوں منصوبوں کی تکمیل کے بعد ان کے ثمرات صوبے بھر کے عوام تک پہنچانا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے جاری منصوبوں کو تاحال ٹرانسفارمرز فراہم نہ کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کیسکو حکام کو سختی سے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گورنر بلوچستان فنڈز کے تحت جاری مختلف آبنوشی منصوبوں کے لئے بجلی فراہم کی جائے تاکہ لوگوں کے مسائل ومشکلات ان کی دہلیز پر حل ہوسکیں۔ انہوں نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے پلاننگ آفیسرز اور متعلقہ سیکریٹریز کے استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تربیتی کورسز کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔