ڈیرہ مراد جمالی (نامہ نگار )ضلع کچھی میں قحط سالی اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے معصوم بچے کمزوری کا شکار ہونے لگے بھاگناڑی نسل کے قیمتی جانور بکریاں خوراک کی کمی کی وجہ سے مرنے لگے علاقے میں وبائی امراض پھیل گئے تفصیلات کے مطابق ضلع کچھی کی تحصیل بھاگ کے علاقوں جلال خان مغیری وگرد نواح کے اسی سے زائد دیہاتوں کے پینے کے پانی کے تالاب خشک ہونے کی وجہ سے مکین پینے کیلئے پانی کیلئے شدید پریشان ہوگئے ہیں اور بڑے پیمانے پر بھاگ ناڑی نسل کے بیل گائے بکریاں اونٹ ودیگر قیمتی جانور مختلف وبائی بیماریوں کی پھیلنے کی وجہ سے مرنے لگے ہیں جبکہ پینے کے پانی کی قلت کی وجہ سے ضعیف العمر افراداوربچے کمزور ہونے کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے مجبوراسینکڑوں کی تعداد میں خاندانوں نے نقل مکانی کرکے ڈیرہ مراد جمالی تحصیل تمبو اوستہ محمد اور ڈیرہ اﷲ یار اور سندھ کے علاقوں میں آباد ہونا شروع ہو گئے ہیں متاثرہ خاندانوں میر سوات خان مغیری شیر محمد مغیری بلدیاتی کونسلر سعداﷲ مستوئی کا کہنا ہے کافی عرصہ سے کچھی کے علاقوں جلال خان مغیری ٹھل ،ٹوک ٹاکری ،پیر تیار غازی محرم ،چھوہڑی وپتوانی ،سچو ، کٹھن باغائی سمیت دیگر علاقوں میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ میں خشک سالی پیدا ہو ئی ہے تالابوں میں انسانی آباد ی اور جانوروں کیلئے ذخیرہ کیا گیاپینے کا پانی بھی ختم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں شدید قحط سالی ہو گئی ہے قیمتی اعلیٰ نسل کے بیل گائے اونٹ ودیگر جانور کمزور ہو کر مرنے لگے ہیں کی جن کی قیمت ایک لاکھ سے پچاس لاکھ کے درمیان ہوتی ہیں اور کہاکہ اس سال ہونے والے سبی کے تاریخی مویشی میلہ منڈی جانور کو خرید فروخت متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے مالداروں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ایپل کی قیمتی جانوروں کو بچانے کیلئے محکمہ حیوانات جانور وں کی افزائش کیلئے خوراک فراہم کرے تاکہ جانوروں کو سبی کے تاریخی مویشی میلہ منڈی میں لاکر میلے کی رونقلیں بحال کی جا سکیں ۔
کچھی: قحط سالی بڑے پیمانے پر علاقے سے نقل مکانی شروع، بچے کمزور جبکہ مال مویشیوں میں بیماریاں پھیلنے لگیں
وقتِ اشاعت : February 13 – 2015