|

وقتِ اشاعت :   February 26 – 2021

کراچی: بلوچ متحدہ محاذ نے مغربی بلوچستان میں ایرانی فورسز کی طرف سے بلوچ نہتے عوام پر جاری بربریت اور فسطائیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

بلوچ متحدہ محاذ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تین مارچ بروز بدھ بوقت تین بجے کراچی پریس کلب کے سامنے ایرانی ریاستی جبر اور استعماریت کے خلاف پر امن احتجاج کیا جائے گا۔ بلوچ متحدہ محاذ کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس کنوینر یوسف مستی خان کی صدارت میں جہانگیر روڈ بلوچ پاڑہ میں منعقد ہوا اجلاس میں اغراض مقاصد کمیٹی کی طرف سے متحدہ محاذ کے لئیے ترتیب دیا گیا۔

اغراض و مقاصد پیش کیا گیا جسے تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد حتمی شکل دے دیا گیا بلوچ متحدہ محاذ کا نصب العین حکمت عملی اور اغراض مقاصد میں بلوچ قوم کی اتحاد ویکجہتی، کراچی میں آباد بلوچ عوام کی سیاسی معاشی اور معاشرتی حقوق کے حصول اور دنیا بھر میں آباد بلوچ عوام کے ساتھ اپنے روابط کو مستحکم کرنے کے بنیادی حصولوں پر استوار کئیے گئے ہیں۔ اجلاس میں کہی اہم قرارداد کی منظوری بھی لی گئی ہے۔

جس میں لاپتہ افراد کی فوری رہائی اور اس قبیع عمل کی تدارک کے لئیے موئثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیاہے۔ ایرانی فورسز کی طرف سے تیل کے کاروبار کرنے والے بلوچ نہتے مزدوروں پر بے رحمانہ فائرنگ کرکے 37 لوگوں کو ہلاک کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس بربریت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

متحدہ محاذ نے اپنی ایک قرارداد کے ذریعے سندھ حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچ علاقوں میں پرائمری سطح تک بلوچی زبان میں تعلیم دینے کے سلسلے کو رائج کیا جائے۔ کراچی یونیورسٹی کی طرف بلوچی زبانی کو اختیاری مضامین میں شامل کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے متحدہ محاذ نے ایک قرارداد کے ذریع کراچی یونیورسٹی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

بلوچ متحدہ محاذ نے ایک قرارداد کے ذریعے بلوچستان کے اعلی تعلیمی اداروں میں کراچی کے بلوچوں کے لئیے مخصوص نشستیں رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بلوچ متحدہ محاذ کی آگنائزنگ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ تین مارچ کو تین بجے کراچی پریس کلب کے سامنے ایرانی بربریت اور فسطائیت کے خلاف زبردست احتجاج کرے گی محاذ نے کراچی میں رہنے والے بلوچ عوام دیگر قوم دوست اور ترقی پسند عوام سے اس احتجاج میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔

متحدہ محاذ کے فیصلے کے مطابق محاذ کا ایک وفد اظہار یکجہتی کے لئیے دو مارچ کو بلوچ مِسنگ پرسنز کے لواحقین کی طرف سے کراچی پریس کلب کے سامنے لگائے گئے کیمپ کا دورہ کرے گا۔اجلاس کے ابتدا میں بلوچ متحدہ محاذ کے کنوینر یوسف مستی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بلوچ قوم شدید مشکلات کا شکار ہے موئثر قیادت کی کمی کی وجہ سے بلوچ قوم میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔

جس کی وجہ سے کراچی کے بلوچوں کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے ان حالات میں جہاں کراچی کے بلوچ علاقوں میں منشیات مافیا بلڈرز مافیا اور قبضہ مافیا اپنے پنجے گاڑ چکے ہیں دوسری طرف بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن اور لاپتہ افراد کا مسئلہ ابھی تک موجود ہے لہذا متحدہ محاذ کو ان حالات میں بلوچ قوم کی آواز بننا ہوگا۔