|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2021

کلچر کیا ہے ؟ کسی خاص لوگوں کے رسم و رواج،معاشرتی رویہ، معاشرے کے خیالات کو کلچر کہتے ہیں۔جب ہم نسل، تاریخ، ثقافت، یا زبان کے ذریعہ متحد لوگوں کا ایک بڑاحصہ کسی خاص علاقے میں رہتا ہو تو وہ ایک قوم بن جاتاہے۔ صدیوں سے بلوچستان ( ایران، پاکستان اور افغانستان کے بلوچ علاقے) میں بلوچوں نے جو ثقافت اپنائی ہے دنیا میں اسکا کوئی ثانی نہیں۔یہاں تک کے حلب شہر اور کیریبین(caribbean )سے لے کر افغانستان تک بلوچ کی ثقافت کو تمام اقوام میں یکتا مقام حاصل تھا اور ہے۔ صدیوں سے جس طرح ثقافت، رسم و رواج اس قوم میں اپنائی ہے وہ شاید ہی کسی دوسرے نے کی ہو۔

ارتقائے بشر سے لیکر وادی سندہ تک تاریخ کو یہیں سے ہی دریافتیں ملی ہیں۔ creation of theoryکی روح سے انسان کی ارتقاء 2.7 ملین سال پہلے ہوموہیرکٹس (Homoeractus)نامی شے سے شروع ہوتی ہے، جن کو ساہنسی حوالے سے انسانوں کا جدامجد کہہ سکتے ہیں،اسی ہوموہیرکٹس کے ڈھانچے تاریخ نے کوہ سلیمان،کولو ااور ژوب کی پہاڑیوں سے دریافت کئے ہیں۔ گرم پانی کی نعمت سے لیکر کثیر تعداد میں وسائل و معدینیات اسی سرزمین میں دفن ہیں۔ لیکن افسوس کبھی بھی اس سرزمین کے باسیوں کو سکون کی نیند نصیب نہیں ہوئی،کبھی کبھار میں سوچتاہوں ۔

اگر یہ نعمتیں بلوچستان کو میسر نہ ہوتیں تو شاید آج ہم امن و سکون کی زندگی گزار رہے ہوتے،جہاں میڈیا کے مطابق بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے وہاں مغربی بلوچستان کے لوگ فاقہ کشی کی زندگی سے تنگ آکر جب ڈیزل اور پٹرول کے کاروبار میں اپنی روزی روٹی دریافت کرتے ہیں توانہیں سفاکانہ انداز میں گولیوں سے چھلنی کرتے ہیں جہاں تیس سے زاہد لوگ شہیدہوتے ہیں۔ہاں میں اسی بلوچستان کی بات کررہاہوں جو اپنی ثقافت میں اعلیٰ مثال ہے جنکی مہمان نوازی،شرافت،بہادری،مخلصی کی مثالوں سے تاریخ بھری پڑی ہے ۔

آج اپنے بھائیوں کی جبر و بربریت کے خلاف خاموشی کو زندگی سمجھتی ہے۔آج یہی بلوچ زمینوں کی قبضہ گیری کو بہادری سمجھتی ہے ،جہاں بلوچ سرداروں نے عورت کی حرمت میں اپنے ادوار میں فرعونوں کو للکارا،آج بلوچ سرداران سیاسی مسائل میں مصروف عمل ہیں۔کیا ثقافت صرف کلچرل لباس اور جوتے پہننے میں ہے؟کیا ظلم کے خلاف آواز اٹھانا بلوچ کا کلچر نہیں؟ کیا اپنے بنیادی حقوق کیلئے جدوجہد کرنا کلچر نہیں؟ جس نے تاریخ میں ہرمظلوم قوم کا ساتھ دیا آج اپنے بھائیوں کے غم میں شرکت اپنی جگہ لیکن ۲مارچ کو بلوچ کلچر ڈے لازمی منائے گا۔ یہ جو کلچر کے نام پر میوزک،ناچ گاناہے یہ بلوچستان کا کلچر نہیں۔