|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2021

نیویارک: ایران کے جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ”ایٹم بم کو حرام قرار دینے کیلیے ایرانی قائد کا فتویٰ ایران کا آخری فیصلہ ہے۔یہ بات علی اکبر صالحی نے منگل کے روز امریکی پی بی ایس نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایٹم بم کو استعمال کرنے کو حرام قرار دینے کیلیے ایرانی سپریم لیڈر کا حکم ایران کا آخری لفظ ہے۔صالحی نے اس سوال کہ، ایرانی عہدیداروں نے ہمیشہ ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت اور ایٹم بم کے تقدس کی بات کی ہے۔

لیکن اس میں بہت ساری دلیلیں موجود ہیں کہ جوہری روک تھام موثر ہے اور بڑی طاقتوں اور اسرائیل کا اس سلسلے میں منصوبہ ہے کیا ایرانی نظام میں ایسے لوگ ہیں جو کہیں کہ آئیے بم کے فوائد پر تبادلہ خیال کریں؟ کے جواب میں کہا کہ رہبرانقلاب نے آخری لفظ کو کہا ہے۔

انہوں نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جو نہ صرف ایک مذہبی حکم ہے بلکہ یہ قابل بحث بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہر کوئی اپنی ذہنیت اور خواہشات کے بارے میں بات کرسکتا ہے لیکن عملی طور پر ہمیں فتویٰ کے مطابق ہی عمل کرنا چاہئے.صالحی نے اس سوال، کہ کیا ایران میں ایسے افراد موجود ہیں جو ایٹم بم کو مناسب سمجھیں۔

کے جواب میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہاں کوئی بھی ہے یا نہیں۔علی اکبر صالحی نے جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور ایران کی پابندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مسئلے کو کیوں پیچیدہ بنانا چاہتے ہیں؟ جس شخص نے اس معاہدے کو چھوڑا ہے اسے پہلے واپس جانا چاہئے۔