سبی کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ سالانہ سبی میلہ امن و بھائی چارئے کا درس دیتا ہے ،صوبے کے نوجوان امن کے خواہاں ہیں ،نئی نسل ہتھیار،گولہ بارود اور جنگ و جدل سے اُکتا چکی ہے،اندرونی سیکورٹی عوام کی طاقت ہی سے ممکن بنائی جاسکتی ،صوبے میں امن کے خواب کو عملی جامعہ پہنایا جائے گا،چاکر اعظم کی صدیوں پرانی روایت کا امین سبی میلہ امن کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ،ملی یکجہتی و یگانگت سے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سالانہ سبی میلہ کی اختتامی تقریب کے موقع پر خطاب میں کیا،تقریب میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی،صوبائی وزراء عبیداللہ بابت،نواب محمد خان شاہوانی ،رحمت صالح بلوچ،ڈاکٹر حامد اچکزئی ،ڈی آئی جی ایف سی بلوچستان طاہر محمود،برگیڈئیر آرٹلری 33سبی شہزاد احمد،کمانڈنٹ ایف سی کرنل احسن رضا زیدی،سابق نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش خان باروئی،سابق ضلع ناظم اعلیٰ سبی میر حیر بیار خان ڈومکی،کمشنر سبی ڈویژن غلام علی بلوچ،ڈپٹی کمشنر سہیل الرحمن بلوچ ،ڈسٹرکٹ چیئرمین ملک قائم الدین دہپال ،میونسپل چیئرمین حاجی مولانا داؤد رند،میر اسلم گشکوری سمیت صوبائی سیکرٹریز،قبائلی عمائدین و معتبرین ،بلدیاتی اداروں کے نومنتخب نمائندوں کے علاوہ میڈیا کے نمائندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کورکمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے کہا کہ سالانہ سبی میلے میں لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کرکے اسے کامیابی کے ساتھ ہمکنار بنایا،میلے میں چمکتے دمکتے چہرئے اور خوشیوں بھرئے سماں نے ثابت کردیا ہے ہماری نوجوان نسل نے امن کوترجیح دی ہے اور صوبے کی نئی نسل صوبے میں تبدیلی چاہتی ہے جو ہتھیار گولہ بارود ،جنگ و جدل سے اُکتا چکے ہیں انشااللہ صوبے سے بدامنی سے پاک کرکے دم لیں گے ،انہوں نے کہا کہ چاکر اعظم کی صدیوں پرانی رکھی گئی راویت امن و آشتی کی امین ہے اور قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم نے اپنے دست مبارک سے سالانہ میلہ کا افتتاح کیا جو تاریخ کا حصہ بن چکی ہے انہوں نے کہا کہ قیام امن کے لیے بغیر کسی رنگ و نسل و ذات کے ایک جگہ پر یکجاء ہونے کی ضرورت ہے اور ملی یکجہتی کو فروغ دئے دینے کی ضرورت ہے جبکہ اندرونی سیکورٹی عوام کے دم ہی سے ممکن بنائی جائے گی،انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن کے خواب کو ہر صورت عملی جامعہ پہنایا جائے گا جس کے لیے یہاں کے عوام اور قبائل کا تعاون ناگزیر ہے انہوں نے کہا کہ جو لوگ بیرونی پروپگینڈوں اور اشاروں پر ناراض ہیں جو ملک کو غیر مستحکم بنانا چاہتے ہیں وہ صوبے کی ترقی کے لیے ہمارا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ ملک کے بہتر مستقبل کی خاطر ہمیں اپنی نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے اور انشااللہ جلد ہی معاشرئے کو بہتر اور صوبے کا مستقبل روشن بنایا جائے گا جس سے یہاں کہ لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو اور عوام تک بنیادی سہولیات کسی بھی خلل و روکاوٹ کے بغیر بہم پہنچائی جاسکیں۔