کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے اسلام آباد میں مسلم لیگ(ن) کے زیر اہتمام یوم یکجہتی فلسطین کی مناسبت سے نکالی گئی مرکزی ریلی میں شرکت کی ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ آج مظالم کا شکار ہے کشمیر اور فلسطین میں جو کچھ ہورہا ہے آج دنیا نے ان مظالم پر اپنی آنکھیں بند کرلی ہیں،
انسانی حقوق کی تنظیموں یکسر طور پر خاموش ہیں جس سے یہ اخز کیا جاسکتاہے کہ وہ اسرائیل کے فلسطین اور غزہ کی پٹی میں جاری مظالم میں اسکے ساتھ ہے انہوں نے کہا کہ سینکڑوں افراد کے شہید اور ہزاروں کے زخمی ہونے کے بعد اقوام متحدہ جاگی اور اسرائیل نے جب سینکڑوں لوگوں کو شہید کیا اس کے بعد سیز فائر کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ حالیہ اسرائیلی بمباری اور مظالم نے انسانیت کو شرما دیا ہے انہوں نے کہا کہ اسلامی سربراہی کانفرنس جو پاکستان میں ہوئی اس میں کہا گیا کہ فلسطین میں امن ہونا چاہیے ،اوسلو ایوارڈ بھی ہوا بل کلنٹن کے دور میں جس میں کہا گیا کہ کوگوں کو ان کا حق ملنا چاہیے
لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہوسکاجس طرح کشمیری اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں اسی طرح فلسطینی بھی اپنی جنگ لڑ رہے ہیںاسرائیل نے ہمیشہ عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیری ہیں،دنیا نے اسرائیلی مظالم پر آنکھوں پر پٹی باندھ لی ہے،صرف زبانی کلامی مذمت سے کام نہیں چلے گا،فلسطین کے عوام کو سب جیل میں بدل دیا گیا ہے،بچے بوڑھے عورتوں پر مظالم جاری ہیں،ان لوگوں کو شہید کیا گیا،اب بھی کئی لوگ اسرائیلی جیلوں میں ناجائز قید و بند کی صوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا نے دوہرے معیار اپنائے ہوئے ہیں،آج فلسطین کے حوالے سے خصوصی دن تھا ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ آج کا نہیں ہے،یہ بائی ڈئزائن سب کچھ ہورہا ہے قراردادیں مذمت سے کچھ نہیں ہوگانیتن یاہو قصائی وزیراعظم کا کردار ادا کر رہا ہے ،ہم سب کو سفیر بن کر دنیا کی آنکھیں کھولنی چاہیے