حب جمہوری وطن پارٹی کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل وبلوچ بزرگ رہنما روف خان ساسولی نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی صورتحال غیر یقینی انتشار اور خلفشار میں مبتلا ہے بلوچستان ،پنجاب ،سندھ سمیت مرکز بلکہ ہر جگہ ایوانوں اور کابینہ کے اندر اختلافات ہوتے ہیں جس سے نہ تو عوام کو فائدہ ملا ہے اور نہ ہی نقصان ہوا ہے ،بلوچستان میں بالادست طبقے کی اختلافات میں چھوٹے موٹے نوکری پیشہ والے لوگ نشانہ بن رہے ہیں
جام اور بھوتانی کا خطہ اور علاقہ ایک ہی ہے اور دونوں ایک دوسرے کی ادب واحترام کرتے ہیں سیاسی اختلافات الگ چیز ہے جو لو گ جام اور بھوتانی معاملے کو ذاتی مسئلہ کی جانب دھکیلنے کی سازش کر رہے ہیں وہ ان کی خام خیالی ہے وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ بلدیہ ریسٹ ہائوس حب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سیاسی وسماجی رہنما احمد خان مگسی اور نادر رئیسانی بھی موجو د تھے رئوف خان ساسولی نے مزید کہاکہ ملکی سیاسی صورتحال غیر یقینی ہے اور انتشار ،خلفشار کی سیاست میں مبتلا ہے وفاق سے لیکر صوبوں تک خلفشار ہے بالادست طبقہ ایوانوں میں موجود ہیں
وہ اسلام آباد سے صوبائی ایوانوں تک ذاتی اور انفرادی مفادات کیلئے ایک دوسر ے سے دست گریبان ہیں عوام اور ملکی مفادات کو یکسر نظر انداز کرتے آرہے ہیں انھوں نے کہاکہ گورا فرنگی اسٹیبلشمنٹ نے بھی بالادست طبقے کو ترجیجی دی ہے اور مسلمان اسٹیبلشمنٹ کے پاس بھی مالدار بالاست طبقہ کی قدر ہے ہم چاہتے ہیں کہ مڈل کلاس کی ملکی سیاست میں راہ میں روڑے نہیں اٹکائے جائیں تاکہ ملک کو ایک مثبت قیادت مل سکے ساسولی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان میں بالادست طبقے کی اختلافات میں چھوٹے موٹے ملازمت پیشہ والے لوگ نشانہ بن رہے ہیں انھوں نے کہاکہ سردار بھوتانی کا دانہ پانی والے لفظ کو غلط تاثرات نہیں دینا چاہئے
کیونکہ انکا مطلب یہ تھا کہ علاقے میں ترقیاتی کام نہیں ہو رہے اور فنڈز کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے ساسولی نے کہا کہ برفت ویلی کے لوگ کام کاج مسئلے مسائل سب کو دانہ پانی کہتے ہیں لوگوں کو اس بات کو غلط تاثر نہیں دینا چاہئے سردار بھوتانی نے ہمیشہ انتقام پاک سیاست کی ہے عام اور مخالفین سے ہمیشہ رویہ معقول رکھا ہے انھوں نے کہا کہ جام صاحب اور بھوتانی کا خطہ اور علاقہ ایک ہی ہے اور دونوں ایک دوسرے کا ادب و احترام کرتے ہیں سیاسی اختلافات الگ چیز ہے انھوں نے کہاکہ جولوگ جام اور بھوتانی معاملے کو ذاتی مسئلے کی جانب دھکیلنے کی سازش کر رہے ہیں وہ خام خیالی ہے اور احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں کیونکہ سردار بھوتانی دوراندیشن ہے اور جام صاحب مثبت شخصیت کے مالک ہیں ایسے اتار چڑائو اور ناراضگیاں سیاست میں ہوتے رہتے ہیں یہ سیاسی ناراضگی زیاتی معاملہ نہیں ہے دونوں سے جانب سے خیر خوائی کیلئے مشترکہ کردار ادا کریں