کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے پھانسی کی سزا کے منتظر صولت مرزا کی جانب سے سامنے آنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صولت مرزا کے الزامات کو مسترد کیا۔
ایم کیو ایم کے رہنماء بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ صولت مرزا کے 25 سال بعد آنے والے بیان کو مسترد کرتے ہیں، اس نے ٹرائل کے دوران یہ بیان کیوں نہیں دیا۔
گزشتہ روز صولت مرزا کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔
پیغام میں انہوں نے الطاف حسین سمیت پارٹی کی سینئر قیادت پر سنگین الزام عائد کیے تھے۔
مزید پڑھیں: ‘الطاف حسین نے شاہد حامد کو قتل کرنے کی ہدایت دی’
انہوں نے کہا کہ صولت مرزا کے معاملے کو اقوام متحدہ میں لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے گورنر کے پاس کسی ملزم و مجرم کی حفاظت کے اختیارات نہیں ہوتے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قائد الطاف حسین اور گورنر سندھ عشرت العباد الزامات کی تردید کرچکے ہیں، بے بنیاد الزامات لگا کر قانون سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایم کیو ایم پسند نہیں تو وہ کرے جو قانونی ہو۔
فروغ نسیم نے کہا کہ چوہدری نثار کو جو شخص مشورے دے رہا ہے وہ درست نہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بیان دیکھ کر لگتا ہے کہ صولت مرزا سے اسے پڑھوایا گیا ہے اور کسی لالچ کے تحت دلوایا گیا ہے، ہم اس حوالے سے اپنے تمام آپشنز کو اختیار کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
ایم کیو ایم نے صولت مرزا کے الزامات مسترد کردیے
وقتِ اشاعت : March 19 – 2015