|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2015

تہران : رہبر ایران آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ دنیا کی چھ بڑی طاقتوں کے ساتھ ایران کا ایٹمی معاہدہ اس وقت بے معنی ہو جائے گا جب مغربی ممالک ایران کیخلاف تمام پابندیاں نہیں اٹھا لیں گی، شہر میں ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی رہبر نے کہاکہ ایران کو بہت سی پابندیاں اور ذمہ داریاں پوری کرنی ہیں تاکہ اس کیخلاف تمام پابندیاں ختم ہو ں،انہوں نے کہا کہ ایران کیخلاف پابندیوں کا خاتمہ مذاکرات کا اہم ترین حصہ ہے، اس لئے ایرانی صدر روحانی نے جائز مطالبہ کیا ہے کہ تمام پابندیاں فوری طور پر ہٹائی جائیں، انہوں نے کہا کہ ایرانی مذاکرات کارکبھی بھی امریکہ سے مرعوب نہیں ہوں گے اور نہ ان کی دھمکیوں میںآئیں گے ہم امریکہ کے ساتھ مقامی اور گھریلو معاملات علاقائی مسائل اور اسلحہ پر کبھی بھی بات نہیں کریں گے، امریکی پالیسی یہ ہے کہ پورے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو، رہبر ایران نے کہا ہے کہ ایسے الفاظ ہم کو پسند نہیں ہے کہ ایران کے فیصلے حتمی ہوں گے، اس کا مقصد سوائے اس کے کچھ بھی نہیں کہ ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا مقصد ایران کی اقتصادیات کو نقصان پہنچانا تھا اور امریکہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکا، ایران اقتصادی پابندیوں کے باوجود ترقی کرتا رہا اور جوہری صلاحیت حاصل کر لی، انہوں نے کہا کہ اقتصادی پابندیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہیں غیرانسانی ہیں جس کا مقصد انسانوں کو تکلیف پہنچاناہے