کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جا م کمال خان نے کہا ہے کہ بی این پی نے جن لوگوں کو اسمبلی میں عوام کی نمائندگی کے لئے بھیجا انہوں نے پارلیمان پر حملہ کیا، ہم کسی پر الزام نہیں لگا رہے، سردار خترمینگل کی آڈیو ٹیپ سے واضح ہوگیا ہے کہ اپوزیشن ٹھیکوں،فائدوں،کے لئے احتجاج کر رہی ہے۔
یہ بات انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سول سیکرٹریٹ میں بی این پی(مینگل)،جمعیت علماء اسلام اور پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے کئی لوگ ملازمین اور افسران بھی ہونگے۔
آپ ان سے ہی بجٹ کا پوچھ لیں شاید آپکو اور موسیٰ جان کو تسلی ہو جائے کہ یہ بجٹ کیسے بنا اور اس میں کیا محنت اور وقت لگا انہوں نے کہا کہ آڈیو ٹیپ سنی جائے تو معلوم ہوگیا کہ ٹھیکوں کے لئے رش کرنے کی بات میری نہیں کی اور جب ہم نے کہا کہ ا پوزیشن ٹھیکوں اور فائدوں،کاموں کے لئے احتجاج پر ہے تو بہت لوگوں نے نہیں مانا اب عوام خو د سن لے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی پر الزام نہیں لگا رہے ثنا ء بلوچ، اختر حسین لانگو، حمل کلمتی، ملک نصیر شاہوانی، احمد نواز بلوچ نے اسمبلی پر حملہ کیا یہ ایسی قیادت ہے جنہیں اسمبلیوں میں بھیجا گیا مگر آج انکی اپنی جماعت کی رہنماء اور خاتون رکن صوبائی اسمبلی نے ان پر الزامات لگائے ہیں۔