|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2015

کوئٹہ: میں پولیس نے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نذیر احمد لانگو کی گاڑی پر حملے سمیت بم دھماکوں میں ملوث کالعدم تنظیم کے رکن کو گرفتار کر لیا۔ملزم نے پانچ ، پانچ ہزار روپے کے عیوض چار بم دھماکے کرنے کا اعتراف کر لیا۔ یہ بات سی سی پی او کوئٹہ عبدارلزاق چیمہ نے کوئٹہ میں اپنے دفتر میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسد رضا ، ایس ایس پی آپریشن اعتزاز احمد گورائیہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کے دوران بتائی۔ اس موقع پر ایس پی قائد آباد سید زاہد حسین شاہ ، ڈی ایس پی قائد آباد عامر پیٹر، ایس ایچ اوانڈسٹریل محمد اطہراور دیگر پولیس حکام بھی موجود تھے۔ گرفتار ملزم کو بھی چہرہ ڈھانپ کر میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ پولیس نے ملزم صورت خان مری ولد روز محمد کو کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے گرفتار کیا۔ ملزم کی نشاندہی پر ایک دوسری کارروائی کے دوران مری کیمپ ہزار گنجی میں ملزم کے گھر کے نزدیک سے دو مارٹر گولے ، دودستی بم، بیس عدد بارود سے بھرے راکٹ ٹیوب ، بارہ عدد بارودی اسٹکس، ایک سلنڈراور بم تیار کرنے والا لٹریچر برآمد کیا گیا۔ گرفتار ملزم بم بنانے کا ماہر اور اس کا تعلق کالعدم یونائیٹڈ بلوچ آرمی سے ہے۔ ملزم نے دوران تفتیش اعراف کیا ہے کہ اس نے اپنے دو ساتھیوں حکیم عرف ڈاکٹر اور سمیر کے ساتھ ملکر گزشتہ سال گیارہ نومبر کو کوئٹہ کے ڈبل روڈ پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نذیر احمد لانگو کی گاڑی پر بم دھماکا کیا تھا۔ سی سی پی او کے مطابق ملزم نے رواں سال آٹھ جنوری کو میزان چوک ، گیارہ جنوری کو مستونگ روڈ پر پولیس موبائل ، گزشتہ سال 30 اکتوبر کو شالکوٹ کے علاقے میں ایف سی کی گاڑی پر بم دھماکے کرنے کا اعتراف کیا۔ ان دھماکوں میں دو افراد جاں بحق اور چالیس سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ملزم نے تفتیش کے دوران افغانستان کے صوبے ہلمند میں تربیت لینے کا اعتراف کیا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ اسے ایک بم دھماکے کے عیوض پانچ ہزار روپے ملتے تھے۔سی سی پی او کوئٹہ کے مطابق ملزم نے بتایا کہ شہر میں دہشتگردی کی وارداتوں اور بم دھماکوں کی منصوبہ بندی سمیر بلوچ اور اسکا ساتھی حکیم عرف ڈاکٹر کرتا تھا۔ اسے دھماکے کرنے کے مقصد کے بارے میں کوئی معلوم نہیں بس جو سمیر بلوچ اور حکیم عرف ڈاکٹر کہتا اس طرح کرتا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کی گاڑی پر دھماکے کے وقت ملزم کے دونوں ساتھی بھی اس کے ہمراہ تھے اور ریموٹ کنٹرول ملزم سمیر کے ہاتھ میں تھا۔ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ملزم کے مفرور ساتھیوں سمیر بلوچ اروحکیم کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔