کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب ) بلوچستان نے کروڑوں روپے کے ناجائز اثاثے بنانے پر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی( کیسکوٌ کے ڈویژنل اکاؤنٹنٹ اور اس کے دو ساتھیوں کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔نیب بلوچستان کے بیان کے مطابق ڈویژنل اکاؤنٹنٹ کیسکو محمد حنیف کے خلاف کرپشن اور ناجائز اثاثہ جات بنانے کے الزامات کی تحقیقات کی گئی ۔ تحقیقات مکمل ہونے پر معلوم ہوا کہ محمد حنیف نے عاصم خان اور عامر یاسین کے نام پر ناجائز اثاثہ جات اور جائیدادیں بنائیں۔ محمد حنیف کیسکو میں بطورکلرک بھرتی ہوا اور ترقی پاتے ہوئے ڈویڑنل اکاؤنٹنٹ کے منصب تک جاپہنچا۔ اس دوران ملزم نے ناجائز آمدنی سے اثاثہ جات اور جائیدادیں بنائیں جس میں کوئٹہ کینٹ طوغی ہاؤسنگ میں ڈبل سٹوری عالیشان بنگلہ، جناح ٹاؤن کوئٹہ میں ڈبل سٹوری بنگلہ، بحریہ ٹاؤن فیز تھری راولپنڈی میں ایک کنال کا بنگلہ، ایک عدد پلاٹ، بحریہ ٹاؤن راولپنڈی میں مختلف زرعی اور کمرشل پراپرٹی/اراضی لی اور لاکھوں کی مالیت کے بانڈز اور سونا اور نقدی بھی شامل ہیں۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزم کے ناجائز اثاثہ جات کی کل مالیت ساڑھے بارہ کروڑ روپے ہے۔ ملزم نے اپنے ان ناجائز کرتوتوں سے نہ صرف اپنے ادارے کیسکو کی ساکھ کو ضرر پہنچایا بلکہ قومی خزانے کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ نیب نے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد دوملزمان محمد حنیف اور عاصم خان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ایک ملزم عامریاسین ملک سے باہر ہے۔ نیب بلوچستان نے مذکورہ تینوں ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں داخل کردیا۔