ڈیرہ مراد جمالی: پیپلز پارٹی کے نئے منتخب صوبائی صدر وسابق وفاقی وزیر میر چنگیز جمالی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائد آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو اور سینئر قیادت نے مجھ پر جو اعتماد کا اظہار اور 2023کے الیکشن کے لئے جو زمہ داریاں سونپی ہیں اس کو پورا کرنے کے لئے ابھی سے ہی کام کا آغاز کردیا ہے۔
انشااللہ 2023میں وفاق اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی بڑی اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمرانی ہاس ڈیرہ مراد جمالی میں پیپلز پارٹی سینٹرل کمیٹی کے رکن و سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی سے ملاقات کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پیپلز پارٹی نصیرآباد ڈویژن کے صدر میر بلال عمرانی،سید حیدر علی شاہ،سرکردہ حسین بخش پلیانی،ارشاد جمالی،مامامحب علی مغیری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
میرچنگزخان جمالی نے کہاکہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت نے عوام کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے مہنگائی میں اضافہ کرکے عوام کو ناشبینہ کا محتاج بنا دیا ہے پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں عوام کو بہت ہی زیادہ ریلیف پہنچانے کے لئے کئی اہم اقدامات کرکے عوام کو ہرطرح سے ریلیف پہنچایا بلوچستان میں پڑھے لکھے عوام کو برسرے روزگار میں لانے کے لئے بلوچستان پیکج کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو روزگار مہیا کیا۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کی قلت کے حوالے سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت کو خصوصی احکامات جاری کیئے ہیں کہ بلوچستان کو پانی کا شیئر پورا دیاجائے مگر بدقسمتی سے ہمارے کینالز مکمل طور پر خستہ حال ہوچکے ہیں جس کے سبب بلوچستان کے کینالز اپنے شیئر کا پانی اٹھانے کے قابل ہی نہیں رہے ہیں انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری،ریٹائرڈ جنرل عبدالقادر بلوچ،سردار چنگیزخان ساسولی ودیگر اہم شخصیات نے پیپلز پارٹی میں شمولیتی دعوت کو قبول کرکے بہت ہی اچھا فیصلہ کیا ہے۔
جس سے پیپلز پارٹی بلوچستان میں اور بھی مضبوط ہوگی سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں نے پورے صوبے کو یرغمال بناکر پسماندگی کی جانب دھکیل دیا ہے نصیرآباد کے لئے بجٹ میں ایسے اسکیمات شامل کئیے گئے ہیں جس سے عوام کو زرہ برابر بھی کوئی فائیدہ نہیں پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ نصیرآباد کے عوام کی معیشت کا دارومدار پٹ فیڈر کینال پر ہے مگر اس کی بہتری اور صفائی کے لئے وفاقی اور صوبائی بجٹ میں شامل نہ کرنا نصیراباد ڈویژن کے عوام کے ساتھ ناانصافی اور انہیں نان شبینہ کا محتاج بنانے کی ایک بہت بڑی سازش لگ رہی ہے۔