کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ لیویز کے مطابق واقعہ کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت سے چالیس کلو میٹر دور پیدارک کے مقام پر پیش آیا جہاں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ولید ولد لیاقت بلوچ اور وشدل ولد مراد جان موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ دونوں افراد پیدارک کے علاقے درمکول کے رہائشی بتائے جاتے ہیں جو محنت مزدوری کرتے تھے تاہم قتل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔ لاشیں سول اسپتال تربت پہنچائی گئیں۔ دہرے قتل کے اس واقعہ کی وجہ معلوم نہ ہوسکی،دریں اثناء پولیس تھانہ کیچی بیگ کی حدود میں کلی بڑو کے قریب قبائلی رہنماء میر ظاہر رند ولد عبدالمجید کی گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ اپنے محافظوں کے ہمراہ گاڑی میں گھر سے بازار کی طرف جارہے تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں میر ظاہر رند اور ان کا محافظ لیویز سپاہی عبدالمالک رند ولد لال جان موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو محافظ کبیر احمد رند ولد حاصل خان اور محمد آصف ولد فیض محمد مینگل سکنہ نوشکی شدید زخمی ہوگئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹر کے مطابق کبیر احمد کو بازو میں جبکہ محمد آصف کو پاؤں میں گولیاں لگی ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہیں جبکہ دونوں مقتولین کو سر میں گولیاں لگی تھیں جس سے موقع پر ہی ان کی اموات ہوئیں۔ لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ پرانی دشمنی کا ہے تاہم مقتولین کے ورثاء نے اب تک کسی کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ دریں اثناء اتوار اور پیر کی درمیانی شب لورالائی سے پینتالیس کلو میٹر دور تنگ کے مقام پر لیویز، بلوچستان کانسٹیبلری اور پولیس کی مشترکہ چیک پوسٹ پر نامعلوم دہشتگردوں نے اچانک حملہ کردیا۔ تیس سے پینتیس دہشتگردوں نے چیک پوسٹ پر تین اطراف سے حملہ کیا اور چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی اور نصف درجن سے زائد راکٹ کے گولے بھی داغے۔ چیک پوسٹ پر تعینات پولیس، بی سی اور لیویز اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی اہلکاروں نے خطرے کے پیش نظر چیک پوست خالی کردی اور نزدیکی پہاڑوں پر چلے گئے۔ جس کے بعد دہشتگردوں نے چیک پوسٹ پر ایک پختہ کمرے کو بارودی مواد سے اڑا دیا جبکہ کچے کمرے کو آگ لگادی۔ ہشتگرد چیک پوسٹ پر کھڑی لیویز اہلکاروں کی دو پرائیوٹ موٹر سائیکلیں اور لیویز کی گاڑی میں لگے ایک وائرس سیٹ بھی اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔ دہشتگرد جنوبی طرف اغبرگ سے دو ڈبل ڈور پک اپ گاڑیوں اور چھ سات موٹر سائیکلوں پر آئے تھے اور حملے کے بعد نرئی ڈاگ بی ایریا سنجاوی کی طرف چلے گئے۔ یاد رہے کہ اسی علاقے میں چند ہفتے قبل ڈی پی او شیرانی پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ بلوچستان کے ضلع ہرنائی سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد کرلی گئی۔ لیویز کے مطابق ہرنائی کے نواحی علاقے اسپین تنگی سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جسے سر پر کہلاڑیوں کے وار کرکے قتل کیا گیا۔ مقتول کی شناخت وزیر خان ولد یار محمد مری سکنہ اسپین تنگی کے نام سے ہوئی ہے تاہم قتل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔ لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی۔