کوئٹہ: بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، دالبندین میں دو افراد جاںبحق جبکہ مختلف علاقوں میں حفاظتی بند ٹوٹ گئے کئی دیہات زیر آب ، لوگ کھلے آسمان تلے آگئے ،دالبندین و گردونواح میں طوفانی ہواوں اور تیز بارش کے سبب بڑے پیمانے پر نقصانات۔دیواریں گرنے سے دو افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد شدید زخمی۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز سہ پہر کے بعد چلنے والی طوفانی ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش نے دالبندین سمیت گردونواح میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔بس ٹرمینل کے قریب دیوار گرنے سے دو افراد حضور بخش ولد نوربخش سکنہ حرماگئے ضلع واشک جبکہ شمس اللہ ولد باھوٹ سکنہ یک مچ تحصیل دالبندین جاں بحق جبکہ مختلف مقامات پر دیواریں گرنے کے سبب 4 خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد شدید زخمی ہو گئے ۔
جن میں سے متعدد زخمی افراد کو علاج کی غرض سے کوئیٹہ ریفر کر دیا گیا علاوہ ازیں طوفانی ہواوں اور تیز بارش سے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر محمد عارف محمد حسنی کے بڑے بھائی سابق سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی کی رہائش گاہ کی چار دیواری سمیت گرڈ اسٹیشن کے علاوہ شہر بھر میں دو درجن سے زائد مکانات اور دیواریں منہدم ہوگئیں۔ بجلی کے 5 سے زاہد کھمبے گرنے سے شہر میں بجلی کا نظام درہم برہم۔بازار میں سیوریج کا سسٹم بری طرح سے متاثر سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی سیلابی پانی دکانوں گھروں اور مساجد میں داخل ہونے لگا۔
امین آباد سیاہ جنگل لاغاپ اور دیگر مقامات پر زمینداروں کے شمسی توانائی کی پلیٹیں ہوا میں اڑ گئے زمینداروں کے کڑی فضلات کو بری طرح سے نقصان پہنچا۔دالبندین میں سورگل کے مقام پر ریلوے پٹٹری سیلابی ریلے میں بہہ جائے سے کوئیٹہ تفتان سیکشن پر ریلوے ٹرینوں کی سروس معطل رہی۔درایں اثناء صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر محمد عارف محمد حسنی سمیت اعلی سرکاری حکام نے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے تفصیلات اکٹھی کر لی۔ تاہم دوردراز کے علاقوں سے آنے والی نقصانات کی متضاد خبریں آرہی ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ نے دالبندین میں ایمبرجنسی نافذ کر دی ہے لیویز پولیس اور میونسپلٹی عملے کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
ضلع کوہلو میں گزشتہ شب سے جاری موسلادھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے ضلع کے تحصیل ماوند میں قومی شاہراہ کا سوناری نا لہ کے مقام پر پل بہہ جانے سے کوہلو کا کوئٹہ سمیت اندرونی بلوچستان اور سندھ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے متعداد مسافر اور گاڑیاں پھنس گئی ہیں جبکہ منجھرا کے مقام پرسیلابی ریلہ کی زد میں آکر جادا خان بستی میں ایک درجن سے زائد گھر سیلابی ریلا میں بہہ گئے ہیں اس کے علاوہ ماوند ،جیونی میںبجلی کے پول گرنے سے تحصیل کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے کوہلو کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں سے رابطہ سڑکیں بہہ گئے اورلوگوں مختلف جگہوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں اس حوالے سے پی ڈی ایم اے اور صوبائی حکومت کی جانب سے امدادی سامان تاحال متاثرین تک نہیں پہنچ سکا ہے جس سے وہ ناصرف آسمان کھولے تلے رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں بلکہ خوردنی سامان نہ پہنچنے کی وجہ سے غذائی قلت کا خدشہ بھی بڑھ گیا لیویز فورس کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں پہنچ کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں ۔
سبی اور گردونواح میں دو روز سے بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے جاری ہے ،دریائے ناڑی ،تلی ندی اور لہڑی ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہی ہے ،یونین کونسل مل کے دو دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے ،قریبی علاقوں کو پانی میں ڈوبنے کا خطرہ ،یونین کونسل مل کا ضلع سبی اور دیگر شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے ،سیلابی پانی کے باعث درجنوں کچے مکانات اور دیواریں زمین بوس ہوگئے ،سیلابی پانی نے ایک ٹریکٹر کو بھی بہا کر لے گیا،علاقہ مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت ،کمشنر سبی ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر سبی نے متاثرہ علاقوں اور دریائے۔
ناڑی کا معائنہ کیا اور سیلابی پانی کا جائزہ لیا تفصیلات کے مطابق سبی اور گردو نواح کے پہاڑی علاقوں میں دو روز سے جاری بارشوںکے باعث دریائے ناڑی ،تلی ندی اور لہڑی ندی میں اونچے درجے کا سیلاب گذر رہی ایکسین ایری گیشن کے مطابق دریائے ناڑی میں اس وقت اونچے درجے کا سیلابی پانی ایک لاکھ تیس کیوسک ریلہ گذر رہا ہے جبکہ تلی ندی میں 52ہزار اور لہڑی ندی میں 47ہزار کیوسک اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے تلی ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ آنے کے باعث رضا چانڈیو کے بچاو بند میں شگاف پڑنے سے پانی گاوں رضا میں داخل ہوا ہے مل چانڈیہ بھی سیلابی پانی کا نذر ہو گیا ہے۔
یونین کونسل مل کے دو دیہات میں سیلابی پانی نے تباہی مچا دی ہے درجنوں کچے مکانات مہندم ہوگئے سیلابی پانی نے ایک ٹریکٹر کو بھی بہا کر لے گیا ضلعی انتظامیہ نے علاقہ مکینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں تلی ندی میں سیلابی پانی آنے کے باعث یونین کونسل کے 32دیہاتوں کا ز،مینی رابطہ ضلع منقطع ہو گیا ہے کمشنر سبی ڈویژن بالاچ عزیر اور ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ ،اسسٹنٹ کمشنر سبی ثناء ماہ جبین اور ایکسین ایری گیشن عبدالظاہرہ مینگل کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کو دورہ کیا ضلعی انتظامیہ نے دریائے ناڑی ہیڈ ورکس اور تلی ندی کا بھی دورہ کرکے سیلاب کے صورتحال کا جائزہ لیا ہے ۔جبکہ ڈپٹی کمشنر سبی نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوںمیں امدادی کاروائیاں شروع کر دی ہیں سیلاب متاثرین کے لئے کھانے پینے اور راشن بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔