|

وقتِ اشاعت :   August 14 – 2021

دالبندین: سیندک کے قبائلی رہنماء میرآصف خان موسی زئی سیدبلانوشی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ کروڑوں روپے قرنطینہ کے نام پر پروجیکٹ انتظامیہ نے نکال کر کرپشن کی انتہاکردی ہے کیونکہ ملازمین کے لئے جوقرنطینہ سینٹر بنایا گیا ہے وہ ملازمین کے لئے محفوظ نہیں بلکہ ملازمین کے زندگیوں کو خطرہ ہے ۔

روزانہ یہاں سے خطرناک زہریلے سانپ پکڑے جاتے ہیں کسی بھی دن کوئی جان لیوا حادثہ ملازمین کو پیش آسکتا ہے جس کی ذمہ داری پروجیکٹ انتظامیہ خصوصا پاکستانی افیسران پر عائد ہوگی انھوں نے کہاکہ کورونا کے نام پر ملازمین پرزمین تنگ کردی گئی ہے جبکہ افسران کے لئے کرپشن کاذریعہ بناہواہے کوئی ملازم ایک دن باہر جائے تو اسے 40 دنوں تک زبردستی قرنطینہ میں ڈال دیا جاتا ہے جبکہ چائنیزمنیجمنٹ اور پاکستانی افیسران سمیت کمپنی میں روزانہ ٹرکوں کولوڈکرنے والے افغان مہاجرمزدوروں وٹرک ڈرائیورکے لئے کوئی قرنطینہ نہیں اور نہ ہی کوئی ایس او پیز یہ کیسا کورونا ہے۔

جو صرف پاکستانی ملازمین سے پھیلنے کا خطرہ بن گیاہے انھوں نے کہا کہ کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والاقرنطینہ سینٹر سہولیات کے بغیر ایسی جگہ پر بنائی گئی ہے جہاں سانپوں اوردیگرزہریلی حشرات کا گڑھ ہے ایسے لگتا ہے کہ یہ سب کچھ افیسران کے منشاء پرسوچھے سمجھے منصوبے کے تحت کی جارہی ہے اگر کسی بھی ملازم کو کوئی نقصان پہنچا تو اسکے ذمہ دار پروجیکٹ انتظامیہ ہوگی۔