|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2015

کوئٹہ:  بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے مکران اور مقبوضہ بلوچستان کے دیگر مختلف علاقوں میں فورسز کی جانب سے ہونے والے آپریشن و اس کے نتیجے میں ہونے والی نہتے بلوچ عوام کی شہادتوں و گرفتاریوں کے خلاف 15اپریل بروز بدھ بلوچستان بھر میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز تسلسل کے ساتھ ہونے والی دہشتگردانہ کاروائیوں میں روز نئی شدت لا رہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز ڈاکٹر مالک کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس اور آپریشن کے اعلان کے بعد مکران کے مختلف علاقوں میں کاروائیوں کے دوران کئی نہتے بلوچ فرزند شہید و زخمی کیے جا چکے ہیں جبکہ کئی گھروں کو لوٹ مار کے بعد فورسز نے جلا دیا۔ کیچ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ شب شروع ہونے والی کاروائیاں تاحال جاری ہیں جبکہ پروم کے مختلف علاقوں میں بھی آج آپریشن شروع کیا جا چکا ہے یہ خدشہ بھی ہے کہ آپریشنوں کے دوران لاپتہ افراد (بلوچ مسنگ پرسنز ) کی لاشیں بھی پھینک کر انہیں سرمچار ظاہر کیا جاتا ہے کیونکہ یہ عمل نوشکی میں دہرایا گیا تھا جہاں گزشتہ دنوں محمد عامر بلوچ و دیگر تین بلوچوں کی لاشیں لاپتہ بلوچ افراد کی تھیں ، جن کی بازیابی کیلئے لواحقین لانگ مارچ و دوسرے مظاہروں میں شریک رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ فورسز اپنی شکست چھپانے اور بلوچ قومی تحریک کو کمزور کرنے کی خاطربلوچ عوام پر تشدد کررہے ہیں، گیبن میں دونوں پیروں سے معزور حیات بلوچ کو شہید کرکے مسلح تنظیم کا کمانڈر ظاہر کرکے قابض فورسز اپنی جرائم کو چھپانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ ترجمان نے بلوچ عوام، تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 15اپریل بروز بدھ ہڑتال کو کامیاب بنا کر ریاستی دہشتگردی و نہتے بلوچ فرزندوں کی شہادت کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کریں۔