|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2021

صحرائِے مستانی(مستانی ریک) اور بحرِ بلوچ کے سنگم پر واقع بلوچستان کا لکھنئو کہلانے والا شہر پسنی ہر دور میں فن و ادب کے حوالے سے موضوع رہا ہے، بلوچی علم و ادب اور فنونِ لطیفہ کو قابل و نامور شخصیت دینے والے پسنی نے 26 دسمبر 2012 میں ایک اور منفرد اور دلکش تاریخ رقم کی، تین نوجوان زبیر مختار، حسین زیب اور بہار علی گوہر نے ساحلِ پسنی کی معطر و نم ریت سے علاقے کا پہلا سینڈآرٹ تخلیق کیا، ایک تھکا ماندہ اْونٹ جو زمین پر بیٹھا مشہور بلوچی رومانی داستان کے ہیرو ”کِیّا” کے “شِلِنگ” نامی اْونٹ کا استعارہ پیش کرتا ہے، اس پہلے سینڈآرٹ کو بہت زیادہ پزیرائی مِلی، آرٹسٹ کو جب قدردانوں کی حوصلہ افزائی مِلتی ہے تو اْسکے ہْنر کو پَر لگ جاتے ہیں۔

ایسے ہی ان تینوں نوجوانوں ساحل کو ہی اپنا کینوَس بنا ڈالا اور تخلیقات کا ایک دلفریب سلسلہ شروع کیا، 2018 کو ساحل پہ انہوں نے 3D آرٹ(سہ جہتی آرٹ) بنا کر ایک عالم کو ورطہِ حیرت میں ڈال دیا اور خود مملکتِ خداداد کے ”پہلے بِیچ تھری ڈی سینڈ آرٹسٹ” بنکر بریکنگ نیوز بن گئے، فن و تخلیق کا یہ دلکش سفر اور آگے بڑھا، نومبر 2020 کو فن کے ان شیدائیوں نے پورے ریجن میں پہلا بِیچ پیٹرن آرٹ بناکر ایک اور تاریخ رقم کرکے خوب داد سمیٹا، 2021 کو پھر اپنے ھی جِدّتی روایات کے نقوش پہ چلتے ہوئِے پْورے برِصغیر میں پہلی مرتبہ ”بِیچ اسکیچ پورٹریٹ” بناکر مْلکی آرٹ میں ایک اور دیدہ زیب اضافہ کیا، زبیر مختار، حسین زیب اور بہار گوھر نے ساحل کی گِیلی ریت پر بلوچی زبان و موسیقی کے عہدساز شخصیتیں ظہورشاہ ھاشمی، ناکو فیضْک، نورخان بزنجو اور عطاشاد کے دہوہیکل اسکیچ بناکر ایک بار پھر بریکنگ نیوز بن گئے۔

2012 کو شروع ہونے والے اس تخلیقی سفر میں ان تینوں آرٹسٹوں کو آرٹ و فن کے کئی مڈل و عزازات سے نوازا گیا اور ملک بھر سے مختلف پروگراموں مدعو کیا گیا، جس میں 2015/2016/2019 کا گوادر کْتب میلہ، 2018 کا CLF کیچ، 2019 کا گوادر سینڈآرٹ کمپیٹیشن جس میں صوبے بھر سے 20 ٹیموں نے شرکت کی، 2019 کا پاکستان آرٹس کونسل کراچی کا CLF، کیچ کتب میلہ 2020 قابلِ ذکر ہیں،

2021 کو ان تینوں آرٹسٹوں کو ضلعی حکومت کی طرف سے اعزازاً آل پاکستان مطالعاتی دورے پر بھی بھیجا گیا،
انہی تینوں کی کوششوں سے صوبائی حکومت نے موجودہ بجٹ میں پسنی میں آرٹ انسٹیٹیوٹ اور آرٹ گیلری کی منظوری دیدی،
فی زمانہ زبیر مختار، حسین زیب اور بہار علی گوھر اپنے فن و آرٹ سے متعلق تنظیم ”پسنی سینڈآرٹ سرکل” کے آفس میں نونہال آرٹسٹوں کو آرٹ سکھارھے ھیں۔