تربت: مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغنی زامرانی نے گوادر مکران کوسٹل ہائی وے پر جاری جماعت اسلامی ودیگر پارٹیوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے بیان میں کہاکہ گوادر سی پیک کاجھومر ہونے کے باجود بنیادی سہولیات اور ضروریات زندگی سے محروم ہے، گوادر کی آبادی ہر روز سڑکوں پر احتجاج کرتی نظر آتی ہے، نا گوادر کو پانی کی سہولیت دی جارہی ہے۔
نا صحیح معنوں میں گوادر کو بجلی اور دیگر سہولیات دی جارہی ہیں، جبکہ سمندری حیات کی نسل کشی اور سمندر سے مقامی لوگوں کو بے دخل کرنے کیلئے سمندر کو چائینیز کمپنیوں کے حوالے دیکر ماہیگیروں کو نان شبینہ کا محتجا بنا دیا گیا ہے، انہوں نے کہاکہ مولانا ھدایت الرحمن بلوچ ودیگر سیاسی رہنماؤں کی قیادت میں گوادر کے بنیادی حقوق اور ضروریات کیلئے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
جب تک مطالبات منظور نہ ہوں احتجاج کو جاری رکھنا بے باک قیادت کی جراتمندانہ اقدام و فیصلہ ہے کیونکہ ہمارے حکمرانوں کی ترجیحات میں عوامی سہولیات اور ضروریات نہیں بلکہ گوادر کے شہریوں کو سہولیات سے محروم رکھنا ایک منظم منصوبہ بندی ہے۔
تاکہ یہ شہر اپنے باسیوں کیلئے رہنے کا قابل نہ رہے اور باہر سے لوگوں کو آباد کرکے مقامیوں کو بے دخل کرنا ہے جسکی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی، گوادر میں ترقی کے بلند وبانگ دعووں کی حقیقت سے ہر ذی شعور شخص واقف ہے کہ محض دنیا کو یہ بیوقوف بنانے کیلئے کیے جا رہے ہیں۔