|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2015

کوئٹہ : صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ قلعہ سیف اللہ میں پانچ بچوں کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لے لیا گیا ہے اور ایڈیشنل سیکرٹری صحت بلوچستان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے وزیراعلی بلوچستان نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے‘ انہوں نے کہا کہ واقعہ خسرے کے ٹیکے لگانے کے باعث نہیں بلکہ دست اور قے کی وجہ سے رونما ہواہے کیونکہ اب تک 12لاکھ کے قریب صوبے بھر میں بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں اور تمام کی صحت بہتر ہے‘ ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ‘ ڈائریکٹر جنرل صحت بلوچستان فاروق اعظم ‘ یونیسف اور دیگرحکام موجود تھے‘ صوبائی وزیر صحت کاکہنا ہے کہ قلعہ سیف اللہ کی تحصیل میں پانچ بچے جاں بحق ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ بچوں کے ٹیسٹ کرالیے گئے ہیں جس کے نتائج بھی آئند ہ چند دنوں میں آجائیں گے جس کی کاپی میڈیا کو بھی فراہم کی جائے گی ‘انہوں نے اس ضمن میں میڈیا میں قبل از وقت ہلاکت کی وجوہات پر خبریں نشر کرنے کی سختی سے تردید کی ہے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ معصوم بچوں کی ہلاکت دست کی بیماری کے باعث ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ کی یونین کونسل باتوزئی میں ایک ہی خاندان سے سات بچے اچانک پیٹ کی مہلک بیماری میں مبتلا ہوگئے جنہیں فوری طور پر قلعہ سیف اللہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک بچہ دم توڑ گیا جبکہ دیگر کی حالت مزید خراب ہوگئی انہیں مزید علاج کیلئے کوئٹہ سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ، سول ہسپتال میں مزید چار بچے جاں بحق ہوگئے ، محکمہ صحت نے جمعرات کے روز ٹی وی چینلز اور اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں خسرہ کے ٹیکے سے متعلق بیانات پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ حکام اور ماہرین سے تصدیق کیے بغیر حتمی وجوہات شائع کردی گئی جو کہ سراسر غلط بیانی ہے، کیونکہ اس وقت پورے صوبے میں خسرہ کی مہم جاری ہے اور 12 لاکھ کے قریب بچوں کوانسداد خسرہ کے ٹیکے لگائے جاچکے ہیں قلعہ سیف اللہ میں یہ افسوسناک واقعہ صرف ایک ہی خاندان میں پیش آیا ہے اور تمام سات بچے ایک ہی گھر کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت دکھ کی ان گھڑی میں اس خاندان کے ساتھ ہے اور ابتدائی تحقیقات سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ایک ہی خاندان کے بچے اس مہلک بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ قلعہ سیف اللہ میں خسرہ ویکسین کی بھر پور چھان بین بھی کرلی گئی ہے اور ویکسین اے گریڈ کی ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا ہے کہ اس ضمن میں تحقیقاتی رپورٹ بھی جلد سامنے لائی جائے گی ۔