کوئٹہ میں بلدیاتی حکومت کے آتے ہی شہر کے تمام سڑکوں پر غیر قانونی پارکنگ کیلئے ایک لسانی پارٹی کے کارکنوں کو پارکنگ ٹیکس کی پرچیاں تھماکر شہریوں سے بھتہ وصولی شروع کر دی گئی ہے، شہر کے تمام سڑکوں شاہراہوں پر گاڑی کھڑی کرتے ہی لسانی قوم پرست جماعت کے کارکن ہاتھ میں پرچی تما کر ٹیکس وصول کرنے پہنچ جاتے ہیں، جس سے شہری شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ دوسری جانب شہر کے اہم معروف شاہراہوں پر اس قوم پرست جماعت کے حامیوں کی گاڑیوں کے شوروم ہیں جن میں کابلی گاڑیوں (غیر رجسٹرڈ)کاکاروبار اور کی گاڑیاں شاہراہ پر کھڑی فٹ پاتھوں پرباقاعدہ ان کی رکاوٹیں باندھے کاروبار عروج پر ہے، جبکہ پیدل چلنے والوں کوشدید مشکلات کاسامنا ہے، بلدیاتی حکومت اور صوبے میں حکومت ہونے کے ناطے پورا شہر ایک پارٹی کے مکمل رحم وکرم پر ہے، جہاں ان کے کارکن سرعام پارکنگ کے نام پر ٹیکس جبکہ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے شورومز کھول کر غیر قانونی کاروبار میں مصروف ہیں، ان کی اکثریت افغان مہاجرین پر مشتمل ہے، جو کہ مقامی افراد کیساتھ انتہائی غیر مناسب رویہ اپنائے ہوئے ہیں، ذرائع کے مطابق غیر قانونی پارکنگ ٹیکس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جناح روڈ پر ہر دس دکانوں کے سامنے والی جگہ اپنے ایک پارٹی یونٹ سیکرٹری کو الاٹ کیاگیاہے جس سے وہ زبردستی لوگوں سے ٹیکس وصول کرتے نظر آتے ہیں، جبکہ عدالت روڈ پر پریس کلب کیسامنے کابلی گاڑیوں کے شورومز فٹ پاتھوں پر اپنی گاڑیاں کھڑی کر کے اور سڑک کے اطراف غیر قانونی گاڑیاں کھڑی کر کے پورا شاہراہ بند کئے ہوئے ہیں، ان سے کوئی پوچھنے والانہیں ہوتا، عوامی حلقوں نے بلوچستان ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ لسانی پارٹی کے بھتہ خوری اور زبردستی ٹیکس وصولی سمیت شاہراہوں پر شورومز اور غیر قانونی گاڑیوں کے خرید وفروخت پرپابندی لگا کرعوام کو ریلیف دیا جائے