گوادر: گوادر پورٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام جی پی اے کمیونٹی ہال میں منعقدہ تقریب میں آر او ڈبلیو متاثرین ماہیگیروں کو چیک تقسیم کی گئی۔بدھ کے روز گوادر پورٹ اتھارٹی کے زیرِ اہتمام جی پی اے کمیونٹی ہال میں منعقدہ تقریب میں ایسٹ بے ایکسپریس وے کی آر او ڈبلیو میں متاثرہ گھروں کے مالکان کو چیک تقسیم کی گئی۔
تقریبِ تقسیم چیکس میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیرمین نصیر خان کاشانی، کمویسٹ پاک نیوی جواد احمد، اے ڈی سی ریوینیو حمود الرحمان نے متاثرہ گھروں کے مالکان کو 24 ہزار سے لے کر آٹھ لاکھ کے چیک تقسیم کیے۔چیک متاثرین کو دو مرحلوں میں تقسیم کیے جائیں گے پہلے مرحلے میں 111 متاثرین کو چیک تقسیم کی گئی جبکہ دوسرے مرحلے میں بقایا متاثرین کو چیک تقسیم کردی جائے گی۔کل 311 گھروں کو نقصان پہنچا ہے جن کے متاثرین کو رقوم کی ادائیگی کی جائے گی۔واضح رہے گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں ڈپٹی کمشنر گوادر کی سربراہی میں متاثرین کی جوائنٹ سروے کی گئی سروے ٹیم میں ریوینیو آفس گوادر، بی اینڈ آر گوادر، ایکسپریس وے ٹیم، ماہیگیر نمایندوں پر مشتمل رہا۔ جبکہ بی اینڈ آر گوادر نے سروے کے بعد متاثرہ مکانات کا تخمینہ لگایا۔
چیک تقسیم کی تقریب سے چیرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نصیر خان کاشانی اے ڈی سی ریوینیو حمودالرحمان نے خطاب کیا۔چیرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نصیر خان کاشانینے کہا ہے کہ; گوادر پورٹ اتھارٹی نے سوشل سیکٹر میں بہت سارے اہم کام کی ہیں اور کررہے ہیں۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے زیر نگرانی پاکستان کے سمندر میں پہلی دفعہ بڑی پروجیکٹ بننے جارہا ہے۔ایسٹ بے ایکسپریس وے کی 95 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوگیا ہے جس میں ماہیگیروں کی بڑا کردار رہا ہے۔ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر میں ماہیگیروں نے بڑی قربانی دی جسے یاد رکھا جائے گا۔
آج سے ڈھائی سال پہلے میرا پوسٹنگ بطورِ چیرمین جی پی اے میں ہوئی تو ماہیگیر اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آئے۔میں نے ایک کمیٹی بنائی اور ماہیگیروں کے پورٹ سے متعلق تمام مسائل حل کروادی اور آج ان کے آخری مطالبہ پورا ہونے جارہا ہے۔ایسٹ بے ایکسپریس وے کے ڈیزائن میں تین کلوٹیں دی گئی ہیں جن کو ماہیگیروں کے منشا کیمطابق سائیز رکھا گیا ہے۔
ایکسپریس وے تعمیر ہونے کے بعد ماہیگیر انہی کلوٹوں سے کھلے سمندر میں شکار کے لیے جاسکیں گے۔گوادر پورٹ ماہیگیروں کے مستقبل کے لیے بنایا گیا ہے جی پی اے ہمیشہ ماہیگیروں کو ساتھ لے کر چلے گا۔ماہیگیروں کے لیے جی پی اے کے دروازے چوبیس گھنٹے کھلا ہے وہ جب چاہیئے جی پی اے کے افسران سے رابطہ کر سکیں۔