کوئٹہ: بلوچستان کانسٹیبلری اسلحہ اسکینڈل میں مطلوب ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دوسابق صوبائی وزراء سمیت چار مطلوب ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کینٹ پولیس کی انویسٹی گیشن ٹیم نے مفرور ملزم گلزار ولد عبدالجبار خلجی کو آرٹ اسکول روڈ پر واقع موٹر سائیکل شوروم سے دو روز قبل گرفتار کیا ۔اس سے قبل گھر پر متعدد بار چھاپے لگنے کے بعد ملزم گرفتاری سے بچنے کیلئے سندھ فرار ہوگیا تھا اور اور چند روز قبل ہی کوئٹہ پہنچا تھا ۔ ملزم نے ایس ایم جی کی ایک لاکھ سے زائد گولیوں پر مشتمل ڈیڑھ سو سے دو سو پیٹیاں خریدی تھیں۔ واضح رہے کہ دسمبر2014ء میں بلوچستان کانسٹیبلری کے مال خانے میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ مال خانے سے کروڑ وں روپے کا اسلحہ غائب ہوا ہے ۔ تفتیش کے دوران بلوچستان کانسٹیبلری کے پانچ اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا جن کی نشاندہی پر نجی اسلحہ ڈیلرز بھی پکڑے گئے۔ ذرائع کے مطابق اب تک 14ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان کے قبضے سے غیر قانونی طور پر فروخت اور خریدی گئیں لاکھوں کی تعداد میں ایس ایم جی کی گولیاں برآمد کی جاچکی ہیں۔جبکہ چار ملزمان سابق صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر صادق عمرانی ، سابق صوبائی وزیر علی مدد جتک، صلاح الدین اچکزئی اور محسن شاہ وردگ تاحال فرار ہیں جن کے وارنٹ گرفتاری عدالت سے جاری ہوچکے ہیں ۔ پولیس ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزرا سمیت چاروں مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں ۔