|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2015

کو ئٹہ : وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کو 15 ارب روپے دیئے جانے کے معاملے پر وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی ، بلوچستان کیلئے مختص رقم پناجب کو دینے کا تاثر درست نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نیشنل پارٹی کے رہنماء4 اور صوبائی وزیر زراعت سردار اسلم بزنجو کی جانب سے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کر تے ہو ئے کہا ، بلو چستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں منعقد ہوا ، اجلاس میں سردار اسلم بزنجو نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ بجٹ کے وقت وفاقی حکموت نے بلوچستان کیلئے پندرہ ارب روپے کا اعلان کیا تھا اب سننے میں آیا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے یہ رقم پنجاب میں خرچ کر نے کیلئے منظوری دی ہے اگر یہ ایسا کیا گیا تو یہ بلو چستان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہو گی ، اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ بجٹ سازی سے قبل وفاقی حکومت نے بلوچستان کو 15 ارب روپے اضافی دینے کا کہا تھا اور اس سلسلے میں منصوبوں کی نشاندہی کرنے کے لئے کہا گیا ہم سے کچھ تاخیر ہوئی مگر ارکان نے منصوبوں کی نشاندہی کردی ایسا نہیں ہے کہ بلوچستان کے لئے مختص رقم پنجاب کو دی جارہی ہے بلکہ جب میں نے اس سلسلے میں وفاقی وزیر احسن اقبال سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اس رقم کے بارے میں وزیر اعظم فیصلہ کریں گے پرائم منسٹر ہا?س سے بتایا گیاہے کہ یہ فنڈز بلوچستان میں سولر سسٹم پر وفاقی حکومت خود خرچ کرے گی اگر ارکان کی خواہش ہے تو میں وزیراعظم سے اس سلسلے میں بات کروں گا اور ان کو بتا?ں گا کہ ارکان کی خواہش ہے کہ یہ رقم ارکان کی نشاندہی پر استعمال ہو اور اگر ارکان متفق ہیں تو اس پر قرار دادبھی لائی جاسکتی ہے تاہم ایک بات واضح ہے کہ ہم بلوچستان کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل لانے کے لئے پوری کوشش کریں گے اس وقت بلوچستان میں ایک مخلوط حکومت ہے اور احسن اقبال وفاقی وزیر منصوبہ بندی ہے انہوں ھے اپوزیشن لیڈر مولانا واسع کو مخاطب کر کے کہا کہ کہ وہ بتا ئے کہ انہوں نے اپنے 10 سالہ دور اقتدار میں کتنے وفاقی وزراء4 کے خلاف مذمتی قرار داد لائے جہاں تک سردار اسلم بزنجو کی رائے ہے کہ وہ بجٹ کی منظوری میں حصہ نہیں لیں گے یہ ان کی مرضی ہے تاہم میں یہ واضح کردوں کہ احسن اقبال کے خلاف ہم کسی قرار داد کی حمایت نہیں کریں گے۔ ڈاکٹر عبدالمالک نے کہاکہ گزشتہ سال 45 ارب روپے بلوچستان کے لئے رکھے گئے تھے اور جو ہمیں مل بھی گئے تھے اگر کسی رکن کو اعتراض ہے تو بتائے اس کی وضاحت کردی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں یہ بھی ہوتا رہا کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کے لئے 40 سے 45 ارب روپے رکھے جاتے مگر بمشکل 8 سے 10 ارب روپے دیئے جاتے تھے ہم وفاقی اور صوبائی حکومت پی ایس ڈی پی ریویو کررہے ہیں اگر کسی دوست کے منصوبے کم ہوئے ہیں تو بتائے اس پر بات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ریکوڈک کا معاملہ ہے اس پر میں صوبائی وزراء اور کابینہ کو بریفنگ دے چکا ہوں جبکہ مولانا واسع کے خلاف میں عدالت گیا ہوں اس سلسلے میں مولانا واسع کے پاس جو کچھ ہے وہ کورٹ میں لائے ان سے وہی پر بات ہوگی ، وہی ثابت ہوگا کون درست ہے کون صحیح۔وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان سے غربت، پسماندگی اور جہالت کا خاتمہ موجودہ حکومت کا ایجنڈا ہے، نعروں سے بلوچستان کے عوام کی غربت ختم نہیں ہوگی اورنہ کسی کا پیٹ بھرے گا، بلوچستان کے عوام کو ملک کے عوام سے ساتھ جوڑ کر عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے جدوجہد کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے چلڈرن اکیڈیمی کے زیر اہتمام نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات میں گولڈ میڈل و دیگر انعامات کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ آج ہمارے بچوں کو تعلیم کے حصول اور افادیت کا احساس ہے، طلباء لیپ ٹاپ ، قابل اساتذہ اور تعلیمی سہولیات کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج کی صدی علم و ہنر کی صدی ہے، ترقی و خوشحالی کا راستہ بہتر اور معیاری تعلیم کے حصول سے ہو کر گزرتا ہے، نعرہ بازی کا وقت گزر چکا اگر نعروں سے خوشحالی اور ترقی آتی تو ہم کب کے ترقی کر چکے ہوتے، نعروں سے غربت کا خاتمہ نہیں ہوتا اور نہ ہی کسی کا پیٹ بھرتا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اللہ نے سب انسانوں کو برابر پیدا کیا ہے لیکن وہ مواقع ہیں جو کسی کو تعلیم یافتہ ہنر مند اور کسی کو غریت و پسماندہ بنا دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے تہیہ کر رکھا ہے کہ اپنے بچوں کو بہتر اور معیاری تعلیم کے حصول کے لیے تمام تر سہولیات اور مواقع فراہم کرینگے، پہلی مرتبہ اساتذہ کو این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کیا جا رہا ہے، پبلک سروس کمیشن میں بھی بہتر شہرت کے حامل غیر سیاسی اور غیر جانبدار شخص کو چیئرمین تعینات کیا گیا ہے، تاکہ قابل اور محنتی لوگوں کی حق تلفی نہ ہو، انہوں نے کہا کہ میرا تعلق عام طبقے سے ہے کل کوئی مجھے یہ طعنہ نہ دے کہ آپ کے وقت میں بھی پوسٹیں فروخت ہوتی رہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے چلڈرن اکیڈیمی کے لیے 10لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔ تقریب سے پاکستان چلڈرن اکیڈیمی کی چیئرپرسن بیگم ثاقبہ رحیم الدین، وائس چیئرمین پروفیسر فضل حق میر نے بھی خطاب کیا، تقریب میں مختلف سکولوں کے طلباء و طالبات نے ملی نغمے، نعت خوانی، تقاریر کے علاوہ مختلف خاکے بھی پیش کئے اور حاضرین سے خوب داد وصول کی، آخر میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے نمایاں پوزیشن اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات میں گولڈ میڈل اور انعامات تقسیم کئے۔