پسنی : جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اور گوادر کو حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ جب ہمارا نہیں ہوگا تو کسی اور کا بھی نہیں ہونے دینگے ، گوادر کے ماہی گیروں کا روزگار بند ہے تو گوادر پورٹ کو بھی بند ہوناچاہیے انہوں نے کہا 30 تاریخ کو ایسا دھرنا دینگے کہ پورا بنی گالہ ہل جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پسنی میں ماہی گیروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ہوشاپ میں معصوم بچوں کو شہید کردیاگیا لواحقین گورنر ہاس کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن کوئی حکومتی وزرا ان کے پاس نہیں آیا انہوں نے کہاکہ 30 اگست کو ملافاضل چوک پر پریس کانفرنس کرینگے اور دھرنے کا اعلان کیا جائے گا ایسا دھرنا دینگے کہ بنی گالہ بھی ہل جائے گا۔ انہوں کہا کہ پسنی کے ماہیگیروں کی اس اجتماع میں مجھے دو دن پہلے ہونا چاہیے تھا مگر ہوشاب سانحے کی وجہ سے مجھے کوئٹہ نانا پڑا جسکی وجہ سے میرا پسنی دورہ منسوخ کرنا پڑا کیونکہ اس ہوشاب سانحے میں گورنر ہاؤس کے سامنے پڑے دو لاشوں کو نہ صرف میری بلکہ پوری قوم کو انکی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمیں ٹرالر مافیا کیخلاف سخت ترین اقدامات اْٹھانا ہوگا جسکی اشد ضرورت ہے۔ انہون نے کہا کہ ہم نے گزشتہ مہینے ایک تاریخی جلسہ کا اہتمام کیا ہے اور اس جلسے میں ہم نے جن مطالبات کا اعلان کیا اور ہم نے ان تمام تر مطالبات کو پورا ہونے کے لیئے 30 تاریخ کا الٹی میٹم دیا تھا۔ اگر 30 تاریخ تک تمام تر مسئلے جوں کے توں رہے تو پہلے مرحلے میں ہم فاضل چوک پر ہریس کانفرنس کرینگے ساتھ ہی اس کانفرنس میں کرینگے اور پریس کانفرنس میں ہم گوادر پورٹ کے وسطی شاہراہ پر غیر مبینہ مدت تک دھرنا دینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار کے دھرنے میں ہم اپنے غریب کاروباری دکان داروں کے کاروبار بند نہیں کرینگے بلکہ ہم گوادر پورٹ سمیت تمام اہم اداروں کے آمد و رفت بند کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ماہیگیر اس حد تک تنگ ہیں کہ اپنے ہی سمندر ماہیگیری کے لیئے بھی انہیں انکی اجازت کی ضرورت ہے۔ یہ سمندر ہم ماہیگیروں کی ملکیت اداروں کی جانب سے ماہیگیروں کومسلسل تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اس وقت ٹرالر مافیا دیدہ دلیری کے ساتھ ماہیگیروں کے احتجاجوں کے باوجود بے لگام ہیں۔انہوں نے کہا اگر گوادر ہمارا نہیں تو کسی کا نہیں انہوں نے کہا آنے والے 30 تاریخ کو گوادر مین ہم ایسی دھرنا دینگے کہ بنی گالہ ہل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فشریز کے پاس ربر کی گولیاں ہیں اور لیویز کے پاس اصلی گولیاں ہیں تو انہیں ڈپٹی کمشنر کی جانب فائرنگ کرنیکی اجازت نہیں۔بلوچستان کے سمندر میں ٹرالر مافیا کی صفایا کے لیئے اس مرتبہ نہ ختم ہونے والا دھرنا ہوگا جو ٹرالز کی صفایا تک جاری رہیگا۔