گوادر: سانحہ ہوشاب میں جان بحق بچوں کے ورثاء سے اظہار یکجہتی کے لئے گوادر کو حق دو تحریک کے زیر اہمتام بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز سیرت النبی چوک سے ہوا جو مارچ کرتے ہوئے شہدائے جیونی چوک پر اختتام پزیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت گوادر کو حق دو تحریک کے روح رواں جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ھدایت الرحمن نے کی۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ھدایت الرحمن کا کہنا تھا کہ ہوشاب کا واقعہ بر بریت کی بدترین مثال ہے جہاں دو معصوم بچے عوام کے محافظوں کے ہاتھوں مارے گئے۔
لیکن اس سے بڑھکر سفاکیت صوبائی حکومت کررہی ہے جو سانحہ ہوشاب کے ورثاء کو انصاف فراہم کرنے میں اب تک ناکام ہے۔ انہوں نے کہاکہ سخت موسمی حالات میں سانحہ ہوشاب کے ورثاء کوئٹہ میں اپنے پیاروں کی میتیوں کے ساتھ گزشتہ کئی دنوں سے انصاف مانگ رہے لیکن حکمران ٹھس سے مس نہیں ہورہے ان کی ترجیحات میں عوام کے جان و مال کی تحفظ کی بجائے گوادر جیپ ریلی میں دلچسپی ہے اور وہ یہاں آکر جشن سے لطف اندوز ہوریے ہیں جبکہ دو میتیں احتجاج میں شامل ہوکر اپنے لہو کا حساب مانگ رہے ہیں یہ حکمرانوں کی مردہ ضمیر ہونے کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے چھپے چھپے میں سانحہ ہوشاب جیسے واقعات معمول بن گئے ہیں ادارے اپنے ہی لوگوں کو فتح کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس رویہ نے بلوچستان کے عوام کے دلوں میں نفرتیں پیدا کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ہوشاب جیسے سانحات نے اب ہمارے دلوں سے خوف کو نکال دیا ہے صدائے حق کا نعرہ بلند کرنا اب ہم پر واجب ہوگیا ہے ظلم اور زیادتی کے خلاف خاموش رہنے والا نہ صرف اپنے ضمیر کا مجرم ہے بلکہ اس کو اللہ کے سامنے بھی جواب دہ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کو حق دو تحریک کو کامیاب بناکر دم لینگے۔ ہم نے ضلعی انتظامیہ کو جو تیس دن کی الٹی میٹم دی تھی اب اس میں مزید 12 دن باقی رہ گئے ہیں اگر ہمارے پیش کئے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ کو پورا نہیں کیا گیا تو ایسا احتجاج کرینگے کہ حکومت کے ہوش اڑھ جائینگے
اب گوادر لاوارث نہیں یہاں کا پیر مرد اور جوان جھاگ چکا ہے اب یہ سیلاب رکنے والا نہیں۔ ضلعی انتظامیہ چاہے فورتھ شیڈول کا حربہ آزمائے یا مقدمات قائم کرے اب ہمارے قدم رکھنے والے نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ہوشاب کے ورثاء کو ان کے مطالبات کے عین مطابق انصاف فراہم کیا جائے اور معصوم بچوں کے قتل میں ملوث سیکورٹی فورسز کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ ریلی کے نظامت کے فرائض ماجد جوہر نے اداکئے۔