|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2021

دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن اور سابق ایم این اے میر عبدالرئوف مینگل نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیشہ بلوچستان پر پنجہ آزمائی کی لیکن بلوچوں نے اپنی جدوجہد کبھی ترک نہیں کیاان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے سارے منصوبے پنجاب میں لگائے جارہے ہیں۔

جبکہ اس منصوبے کا دل بلوچستان ترقی اور یہاں تک کہ تعلیمی اسکالرشپس تک سے محروم ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دالبندین پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی این پی کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور ایم این اے حاجی محمدہاشم نوتیزئی، میر خورشید جمالدینی، عطا اللہ مینگل، میر عبدالرحمن نوتیزئی، جاوید بلوچ، محمد بخش بلوچ، میر یارمحمد مینگل، حاجی محمدخان بڑیچ و دیگر موجود تھے ۔میر عبدالرئوف مینگل کا کہنا تھا کہ وفاق نے ہمیشہ بلوچستان کے ساتھ ناانصافی کی ہمارے وسائل کو لوٹا جارہا ہے جبکہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کو اس کا پورا حصہ بھی نہیں ملتاان کا کہنا تھا کہ سیندک پراجیکٹ سے اب تک اربوں روپے کا سونا اور تانبا نکالا جاچکا لیکن چاغی کی حالت زار قابل رحم لگتی ہے جہاں لوگ دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں جبکہ چاغی میں غذائی قلت بھی زیادہ ہے۔

جو حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان پر ہمیشہ جعلی حکومتیں مسلط کی گئیں ہمیں ہماری سرزمین میں بیگانہ بناکر قدم قدم پر چیک پوسٹ بناکر لوگوں کی تذلیل کی جاتی ہے حالانکہ ایف سی اور آرمی کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے لیکن وہ سیاست سمیت ہر معاملے میں مداخلت کرتے ہیںانہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔